شمالی کوریا کے سابق صدر کِم یونگ نام، جو کِم خاندان کے وفادار تھے، نہیں رہے۔
پیانگ یانگ، 4 نومبر (ہ س)۔ کم خاندان کے وفادار اور دو دہائیوں سے زیادہ عرصے تک شمالی کوریا کے برائے نام صدر رہنے والے کم یونگ نام کا پیر کو 97 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ یہ معلومات سرکاری میڈیا ''کورین سنٹرل نیوز ایجنسی'' (کے سی این اے) نے دی
نارھ کوریا


پیانگ یانگ، 4 نومبر (ہ س)۔ کم خاندان کے وفادار اور دو دہائیوں سے زیادہ عرصے تک شمالی کوریا کے برائے نام صدر رہنے والے کم یونگ نام کا پیر کو 97 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔

یہ معلومات سرکاری میڈیا 'کورین سنٹرل نیوز ایجنسی' (کے سی این اے) نے دی۔ ایجنسی کے مطابق ان کی موت ایک سے زیادہ اعضاء کی خرابی کی وجہ سے ہوئی۔ کم یونگ نام کو کم خاندان کی اٹل وفاداری کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ کم یونگ نام کا کم خاندان سے کوئی خونی رشتہ نہیں تھا لیکن وہ 'کم خاندان' کے سب سے وفادار ساتھی کے طور پر جانے جاتے تھے۔ اس نے اپنی پوری زندگی کم خاندان کی تین نسلوں کم ال سنگ، کم جونگ ال اور موجودہ سپریم لیڈر کم جونگ ان کی خدمت کے لیے وقف کر دی۔

ان کا سیاسی سفر 1950 کی دہائی میں کوریا کی حکمران ورکرز پارٹی میں شمولیت سے شروع ہوا۔

انہوں نے 1978 میں پارٹی کے پولیٹیکل بیورو میں شمولیت اختیار کی اور 1983 سے 1998 تک وزیر خارجہ کے طور پر خدمات انجام دیں، جہاں انہوں نے تیسری دنیا کے ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مہارت حاصل کی۔ انہوں نے 2012 میں ایران میں ناوابستہ تحریک کے سربراہی اجلاس میں شمالی کوریا کی نمائندگی کی۔

اندرونی سیاسی سازشوں کے دوران بھی وہ غیر محفوظ رہے اور 2013 میں کم جونگ ان کے چچا کے قتل جیسے حساس معاملات میں بھی محفوظ رہے۔

1998 سے 2019 تک، کم یونگ نام نے سپریم پیپلز اسمبلی کے پریزیڈیم کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔ یہ پوزیشن شمالی کوریا کی رسمی صدارت تھی، جہاں اس نے غیر ملکی مہمانوں کا استقبال کیا اور کم خاندان کے ساتھ وفاداری کا اظہار کرتے ہوئے پرجوش تقریریں کیں۔ تاہم، عمر بڑھنے کے ساتھ ہی اس کا اثر و رسوخ کم ہوتا گیا، اور اپریل 2019 میں، کم جونگ ان کے قریبی ساتھی، چو ریونگ ہی نے ان کی جگہ لے لی۔

دریں اثنا، شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ ان نے منگل کی صبح کم یونگ نام کی میت کو خراج عقیدت پیش کیا۔ جمعرات کو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande