
مہاراشٹر میں پانی کا بحران حل کرنے کے لئے ماہر ماحولیات کا فڑنویس کو خط
ممبئی، 4 نومبر(ہ س)۔ مہاراشٹر میں بارش اور سیلاب کے باوجود پانی کی
قلت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے ممبئی کے معروف ماحولیاتی محقق اور صحافی ڈاکٹر
پرشانت ریکھا رویندر سنکر نے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو ایک اہم خط لکھا ہے، جس
میں انہوں نے حکومت کو بارش کے پانی کے تحفظ کے لئے فوری اور پائیدار اقدامات
اٹھانے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کا پانی تباہی کا سبب بنتا ہے لیکن پیاس
نہیں بجھاتا اور تھانے جیسے علاقوں میں گرمیوں میں ٹینکروں کے سہارے پانی فراہم
کرنا پڑتا ہے جبکہ ہر مانسون میں نالوں سے لاکھوں لیٹر پانی ضائع ہو جاتا ہے۔
انہوں
نے واضح کیا کہ موسلادھار بارشوں کے باوجود کئی بستیوں اور دیہاتوں میں لوگ، جانور
اور بچے پانی کی تلاش میں رہتے ہیں جبکہ ہمارے بزرگوں نے کنویں، تالاب اور ڈیم
بناکر پانی محفوظ رکھنے کی مثالیں قائم کیں۔ انہوں نے راجستھان اور تمل ناڈو کے قدیم
آبی ذخائر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آبی وسائل کا تحفظ زندگی بچانے کا ذریعہ ہے۔
ڈاکٹر
پرشانت نے اپنے خط میں متعدد عملی تجاویز بھی پیش کیں جن میں سیلابی پانی کو ضرورت
والے علاقوں کی طرف موڑنے کیلئے نہروں اور سرنگوں کی تعمیر، چھوٹے ڈیم اور تالاب
بنانے، والو سسٹم کے ذریعے پانی روکنے، اور اسکولوں، اسپتالوں، ہاؤسنگ سوسائٹیوں
اور سرکاری عمارتوں میں بارش کے پانی کا ذخیرہ لازمی کرنا شامل ہے۔ انہوں نے کھیتوں
میں تالاب بنانے اور نالوں کی صفائی کے ذریعے زیرِ زمین پانی کی سطح بڑھانے کی بھی
سفارش کی۔
انہوں
نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سیٹلائٹ اور ڈرون کی مدد سے یہ جانچ کی جائے کہ پانی
کہاں سے کہاں منتقل کیا جا سکتا ہے، جبکہ عوام میں پانی بچانے کا شعور اجاگر کیا
جائے۔ ڈاکٹر پرشانت نے اپنے پیغام میں کہا کہ اگر آج ریاست سنجیدگی سے اقدامات کرے
تو آنے والے دنوں میں مہاراشٹر کا کوئی گاؤں پیاسا نہیں رہے گا، کیونکہ ان کے
الفاظ میں پانی کا ہر قطرہ ہزاروں زندگیاں بچا سکتا ہے۔ انہوں نے امید
ظاہر کی کہ وزیر اعلیٰ کی قیادت میں اس مہم کو عملی شکل ملے گی۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے