
نئی دہلی، 4 نومبر (ہ س)۔ دہلی کی کڑکڑڈوما عدالت نے 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق ایک معاملے میں چھ ملزمان کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے انہیں چھ ماہ سے تین سال تک کی قید کی سزا سنائی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج پروین سنگھ نے ہر ملزم پر 61,000 روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔
عدالت نے ہریوم گپتا، گورکھ ناتھ، بھیم سائیں، کپل پانڈے، روہت گوتم اور بسنت کمار کوقصوروار قرار دیتے ہوئے سزا سنائی۔ عدالت نے ان کو تعزیرات ہند کی دفعہ 147، 148، 435 اور 450 کے تحت مجرم قرار دیا۔ عدالت نے کہا کہ فسادات سے پہلے یا بعد میں کسی بھی ملزم کی کوئی مجرمانہ تاریخ نہیں تھی۔ یہ حقیقت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ملزمان میں اصلاح کی صلاحیت ہے، اس لیے انہیں متعلقہ دفعہ کے تحت زیادہ سے زیادہ سزا نہیں دی جانی چاہیے۔ تاہم عدالت نے ملزمان کے وکلاء کی نرمی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں محض جرمانے کے ساتھ رہا نہیں کیا جا سکتا کیونکہ وہ سزا کے مستحق ہیں۔
اس معاملے میں کھجوری خاص پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ سادات پور میں ایک دکان کے مالک وکیل احمد نے شکایت کی کہ 25 فروری 2020 کو فسادیوں کے ایک ہجوم نے ان کی دکان کو لوٹ لیا اور جلا دیا۔ شکایت کنندہ کے مطابق اس کی دکان کو لوٹنے اور جلانے کی وجہ سے اسے تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ 11 ستمبر کو عدالت نے اس معاملے میں تمام چھ ملزمان کو مجرم قرار دیا۔ اس معاملے میں استغاثہ کے گواہ ہیڈ کانسٹیبل سندیپ نے ویڈیو دیکھنے کے بعد ملزم کی شناخت کی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد