
نئی دہلی، 3 نومبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سائنس اور ٹکنالوجی میں اختراع کو فروغ دینے کے حکومت کے عزم کو دہرایا اور ان شعبوں میں تحقیق کو آگے بڑھانے پر زور دیا جہاں ہندوستان عالمی سطح پر منحصر ہے۔ آج صبح وزیر اعظم مودی نے نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں ایمرجنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انوویشن سمٹ (ای ایس ٹی آئی سی) 2025 کا افتتاح کیا۔ وزیراعظم نے جلسے سے بھی خطاب کیا۔
وزیر اعظم نے ملک میں تحقیق اور ترقی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے ₹ 1 لاکھ کروڑ کا ریسرچ، ڈیولپمنٹ اینڈ انوویشن اسکیم فنڈ کا آغاز کیا۔ اس اسکیم کا مقصد ملک میں نجی شعبے سے چلنے والے تحقیق اور ترقی کے ماحولیاتی نظام کو فروغ دینا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت تحقیق کے لیے فنڈز فراہم کرنے اور سائنسدانوں کو مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان اب ٹیکنالوجی کا صارف نہیں ہے بلکہ ٹیکنالوجی کے ذریعے تبدیلی میں رہنما ہے۔ ہندوستان اب عالمی سطح پر انسانی مرکوز اور اخلاقی اے آئی کے استعمال کو تشکیل دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سائنس کی سطح بلند ہوتی ہے، جب اختراعات شامل ہو جاتی ہیں، اور جب ٹیکنالوجی کا رخ تبدیل ہوتا ہے، تو بڑی کامیابیوں کی بنیاد رکھی جاتی ہے۔ ہندوستان نے گزشتہ 10 سے 11 برسوں میں اس کا عملی مظاہرہ کیا ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے حکومت کی پہلی اختراع کو فروغ دینے والی اٹل ٹنکرنگ لیبز کی تعداد میں 25,000 کے اضافے کا بھی اعلان کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب ٹیکنالوجی کے ذریعے شمولیت کو فروغ دیا جاتا ہے تو اس سے فائدہ اٹھانے والے بالآخر اس کے رہنما بن جاتے ہیں۔ اس تناظر میں، انہوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں خواتین کے بڑھتے ہوئے تعاون کا بھی ذکر کیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد