ہائی کورٹ نے دہلی کے چیف سکریٹری اور اعلیٰ حکام کو طلب کیا
نئی دہلی، 3 نومبر (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے دہلی کے 27 صنعتی علاقوں میں بنیادی سہولیات کی کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دہلی حکومت کے چیف سکریٹری کو طلب کیا ہے۔ جسٹس پرتیبھا سنگھ کی سربراہی والی بنچ نے چیف سکریٹری کو 22 نومبر کو عدالت میں حاضر ہ
ہائی کورٹ نے دہلی کے چیف سکریٹری اور اعلیٰ حکام کو طلب کیا


نئی دہلی، 3 نومبر (ہ س)۔

دہلی ہائی کورٹ نے دہلی کے 27 صنعتی علاقوں میں بنیادی سہولیات کی کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دہلی حکومت کے چیف سکریٹری کو طلب کیا ہے۔ جسٹس پرتیبھا سنگھ کی سربراہی والی بنچ نے چیف سکریٹری کو 22 نومبر کو عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا۔

دہلی ہائی کورٹ دہلی میں صنعتی ترقی اور آلودگی کے انتظام سے متعلق ایک ازخود نوٹس کیس کی سماعت کر رہی ہے۔ عدالت نے نوٹ کیا کہ اگست 2023 میں کابینہ کے فیصلے کے باوجود ان صنعتی علاقوں میں ری ڈیولپمنٹ کا کام مکمل نہیں ہوا۔ عدالت نے کہا کہ صنعتی علاقوں میں سیوریج اور پانی کے نکاسی کے نظام کا ذمہ دار کون ہے اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں ہے۔

دہلی کے چیف سکریٹری راجیو ورما کے علاوہ عدالت نے ایڈیشنل چیف سکریٹری (صنعت) بپل پاٹھک، ڈی ایس آئی آئی ڈی سی کے ایم ڈی نجوک کمار، دہلی کے میونسپل کارپوریشن کمشنر اشونی کمار اور دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی کے سکریٹری سندیپ مشرا کو اگلی سماعت پر عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے ان عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ 10 نومبر کو ایک مشترکہ میٹنگ کریں اور 15 نومبر تک حلف نامہ جمع کرائیں جس میں صورتحال کو بہتر بنانے کے اقدامات کا خاکہ پیش کیا جائے۔

عدالت نے کہا کہ ان صنعتی علاقوں میں سیوریج ٹریٹمنٹ انفراسٹرکچر کے بغیر صنعتیں چل رہی ہیں۔ اس سے زیر زمین پانی آلودہ ہونے کا خطرہ ہے۔ مزید برآں، جمنا میں بغیر ٹریٹمنٹ پانی کے بہنے کا خطرہ ہے۔ یہ صورتحال بہت سنگین ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande