سپریم کورٹ نے نیپال کے پرائیویٹ اسکولوں میں انگریزی زبان کی لازمی تعلیم پر پابندی عائد کردی
کاٹھمنڈو ، 23 نومبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے نجی اسکول کے احاطے میں طلباء کو نیپالی بولنے پر سزا دینے کے عمل کو روکنے کا حکم جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے وزارت تعلیم، پرائیویٹ اسکولوں اور متعلقہ فریقین کو اپنے حکم میں کہا ہے کہ نجی اور رہائشی اسکولوں م
سپریم کورٹ نے نیپال کے پرائیویٹ اسکولوں میں انگریزی زبان کی لازمی تعلیم پر پابندی عائد کردی


کاٹھمنڈو ، 23 نومبر (ہ س)۔

سپریم کورٹ نے نجی اسکول کے احاطے میں طلباء کو نیپالی بولنے پر سزا دینے کے عمل کو روکنے کا حکم جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے وزارت تعلیم، پرائیویٹ اسکولوں اور متعلقہ فریقین کو اپنے حکم میں کہا ہے کہ نجی اور رہائشی اسکولوں میں صرف انگریزی کی لازمی تعلیم کو ختم کیا جائے۔ نیپالی میں بولنے والے طلباء کو ذہنی دباو¿ یا تذلیل کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔

جسٹس ٹیک پرساد ڈھنگانہ اور شانتی سنگھ تھاپا کی مشترکہ بنچ نے طالب علم آیوش بادل کی طرف سے دائر ایک رٹ درخواست کی سماعت کرتے ہوئے یہ حکم جاری کیا۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر نجی اسکولوں میں نیپالی زبان کے استعمال پر جرمانے عائد کرنے کے لیے کوئی پالیسی یا سرکلر جاری کیا گیا ہے تو اسے فوری طور پر منسوخ کیا جانا چاہیے۔

بادل نے یہ رٹ پٹیشن دائر کی، جس میں وزیر اعظم کے دفتر اور وزراء کی کونسل، وزارت تعلیم، نجی اور رہائشی اسکولوں کی ایسوسی ایشن، اور کھٹمنڈو میٹروپولیٹن میونسپلٹی کو فریق بنایا گیا۔ رٹ میں کہا گیا کہ بہت سے نجی اسکول تعلیمی رابطے کے لیے صرف انگریزی کے استعمال کو لازمی قرار دے رہے ہیں اور اسکول کے احاطے میں نیپالی زبان کے استعمال پر پابندی لگا کر جرمانے، تذلیل اور ذہنی دباو¿ جیسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande