
قاہرہ/غزہ کی پٹی، 23 نومبر (ہ س)۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک ، حماس کا ایک اعلیٰ سطحی وفد ہفتہ کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچا۔ یہ وفد غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان مصری انٹیلی جنس حکام سے بات چیت کرے گا۔ ادھر شمالی اور وسطی غزہ میں اسرائیلی ڈرون اور میزائل حملوں میں کم از کم 24 افراد ہلاک ہو گئے۔
ٹائمز آف اسرائیل نے رپورٹ کیا ہے کہ سعودی الحدیث نیوز آؤٹ لیٹ نے حماس کے رہنماؤں کی قاہرہ آمد کی اطلاع دی۔ حماس کے رہنماؤں نے کہا کہ وہ غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کے دوسرے مرحلے میں ہونے والی تبدیلیوں پر بات کریں گے۔ اس آؤٹ لیٹ نے ایک نامعلوم ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ حماس کے عہدیداروں کا وفد مصری انٹیلی جنس حکام سے ملاقات کرے گا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران ثالثی کرنے والے ممالک مصر اور امریکہ کے نمائندے حماس کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کر سکتے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے شمالی اور وسطی غزہ میں ڈرون اور میزائل حملے کیے ہیں۔ ان حملوں میں کم از کم 24 فلسطینی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ حماس نے اسرائیل پر گزشتہ ماہ کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا۔ اسرائیلی فوج نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں رفح میں ایک سرنگ میں چھپے ہوئے حماس کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس پیش رفت کے درمیان تل ابیب کے یرغمالی چوک میں ہزاروں افراد جمع ہوئے اور غزہ میں حماس کے زیر حراست قیدیوں کی لاشوں کی واپسی کا مطالبہ کیا۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں پانچ مقامات پر حملہ کیا۔ ہلاک ہونے والوں میں حماس کا ایک اعلیٰ کمانڈر بھی شامل ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے یہ حملے ہفتے کے روز پیش آنے والے ایک واقعے کے جواب میں کیے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 310 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ سول ڈیفنس آرگنائزیشن نے کہا کہ ہفتے کے روز اسرائیلی حملوں میں شمال میں غزہ شہر کے ساتھ ساتھ دیر البلاح اور وسطی غزہ میں نصیرات کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد