
واشنگٹن،19نومبر(ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز وائٹ ہاوس میں سعودی ولی عہد اور وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ متعدد معاہدوں اور دو طرفہ یاد داشتوں پر دستخط کیے جن میں مصنوعی ذہانت کے لیے تزویراتی شراکت شامل ہے۔دستخطوں میں ایک مشترکہ بیان بھی تھا جس کا مقصد شہری ایٹمی توانائی میں تعاون پر مذاکرات مکمل کرنا اور یورینیم، دھاتوں، مستقل مقناطیس اور نازک دھاتوں کی سپلائی چینز کو محفوظ بنانے کے لیے تزویراتی شراکت کا فریم ورک زیر بحث لانا ہے۔
فریقین نے سعودی سرمایہ کاری کے تیز رفتار اقدامات کی سہولت کے معاہدے اور اقتصادی خوش حالی کے لیے مالی و اقتصادی شراکت کے انتظامات پر دستخط کیے۔ یہ بات سعودی سرکاری پریس ایجنسی ایس پی اے نے بتائی۔ایک معاہدہ مالیاتی مارکیٹ اداروں کے شعبے میں تعاون کے انتظامات سے متعلق بھی دستخط کیا گیا۔ اس کے علاوہ تعلیم و تربیت کے شعبے میں مفاہمتی یاد داشت اور گاڑیوں کی حفاظت کے معیار سے متعلق مراسلات پر بھی دستخط ہوئے۔سعودی ولی عہد اور امریکی صدر نے تزویراتی دفاعی معاہدے پر بھی دستخط کیے۔یہ معاہدہ تزویراتی شراکت اور تاریخی مضبوط روابط کے تناظر میں آیا ہے جو دونوں ممالک کو نوے سال سے زائد عرصے سے جوڑتے ہیں۔ یہ ایک اہم قدم ہے جو طویل مدتی دفاعی شراکت کو مضبوط کرتا ہے اور دونوں فریقوں کے امن، سلامتی اور خطے میں خوش حالی کی مشترکہ وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔
معاہدہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ سعودی عرب اور امریکہ سیکیورٹی کے شراکت دار ہیں جو علاقائی اور عالمی چیلنجوں اور خطرات کا مشترکہ مقابلہ کرنے کے قابل ہیں۔ اس سے طویل مدتی دفاعی ہم آہنگی مضبوط ہوتی ہے، جواب دینے کی صلاحیت اور تیار رہنے کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے اور دفاعی صلاحیتوں کی ترقی اور ان کے انضمام کو فروغ ملتا ہے۔ یہ معاہدہ مسلسل اور مستحکم دفاعی شراکت کے لیے مضبوط فریم ورک بھی فراہم کرتا ہے جو دونوں ممالک کی سیکیورٹی اور استحکام کو مضبوط بناتا ہے۔سعودی - امریکی سربراہی اجلاس شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں منعقد ہوا جس میں دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے مختلف پہلوو¿ں اور دونوں دوست ممالک کے درمیان تزویراتی شراکت کو بڑھانے کی مشترکہ کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے علاوہ علاقائی اور عالمی پیش رفت اور خطے اور عالمی سطح پر سکیورٹی و استحکام کو فروغ دینے کے طریقوں، نیز کئی دیگر مشترکہ دل چسپی کے موضوعات اور ان کے بارے میں کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وائٹ ہاو¿س نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے باقاعدہ استقبال کی تقریب منعقد کی، جہاں ان کے پہنچنے پر گھڑ سوار ان کی سواری کے ہمراہ ہو گئے۔ اس کے بعد گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا گیا، فوجی بینڈ نے موسیقی پیش کی اور ولی عہد کے استقبال میں 19 توپوں کی سلامی پیش کی گئی۔ بعد ازاں وائٹ ہاو¿س کے داخلی دروازے پر یادگاری تصاویر بھی بنائی گئیں۔ولی عہد نے امریکی صدر کے ساتھ واشنگٹن کے آسمان میں لڑاکا طیاروں کے ایک گروپ کے ذریعے پیش کیے گئے فضائی فوجی مظاہرے کو بھی دیکھا جو شہزادہ محمد بن سلمان کے استقبال کے لیے تھا۔اس کے بعد صدر ٹرمپ ولی عہد کو وائٹ ہاو¿س کے اندر دورہ کرانے بھی لے گئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan