اسرائیل اور فلسطین سمیت پوری خطے میں جامع امن چاہتے ہیں:سعودی ولی عہد
واشنگٹن،19نومبر(ہ س)۔سعودی عرب کےولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اسرائیل، فلسطین اور پورے خطے میں امن چاہتا ہے اور فلسطینی مسئلے کے لیے ایک واضح منصوبہ تشکیل دینے کا خواہاں ہے جو دو ریاستی حل تک پہنچنے کے لیے حقیقی
اسرائیل اور فلسطین سمیت پوری خطے میں جامع امن چاہتے ہیں:سعودی ولی عہد


واشنگٹن،19نومبر(ہ س)۔سعودی عرب کےولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اسرائیل، فلسطین اور پورے خطے میں امن چاہتا ہے اور فلسطینی مسئلے کے لیے ایک واضح منصوبہ تشکیل دینے کا خواہاں ہے جو دو ریاستی حل تک پہنچنے کے لیے حقیقی راستہ فراہم کرے۔انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات نہایت اہم ہیں اور سعودی عرب ابراہیم معاہدوں میں شامل ہونا چاہتا ہے تاہم اس کی شرط یہ ہے کہ دو ریاستی حل کے لیے ایک حقیقی اور قابل عمل راستہ موجود ہو۔ آج اس بارے میں ہماری صدر ٹرمپ سے بہت تفصیلی اور مثبت گفتگو ہوئی اور میرا خیال ہے کہ ہم اس سمت میں پیش رفت کی تیاری کرسکتے ہیں۔قبل ازیں شہزادہ محمد بن سلمان شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت اور صدر ٹرمپ کی دعوت پر سرکاری دورے کے طور پر وائٹ ہاو¿س پہنچے۔

وائٹ ہاو¿س کے جنوبی لان میں سعودی ولی عہد کے لیے غیر معمولی استقبالیہ منعقد ہوا جس کے بعد جنوبی برآمدے میں باضابطہ استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر امریکی لڑاکا طیاروں نے فضائی کرتب بھی دکھائے۔دونوں رہنماو¿ں نے وائٹ ہاو¿س کا دورہ بھی کیا۔ استقبالیہ میں دیے گئے پیغامات دونوں ملکوں کے اسٹریٹجک تعلقات کی گہرائی کی عکاسی کرتے تھے جبکہ صدر ٹرمپ نے ولی عہد کے لیے نیک تمناو¿ں کا اظہار بھی کیا۔ ریاض اور واشنگٹن میں باہمی اعتماد عالمی استحکام سکیورٹی اور معیشت کے لیے مرکزی کردار رکھتا ہے۔

اسی حوالے سے ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ واشنگٹن اور ریاض کے سامنے بڑے پیمانے پر مشترکہ کام کے مواقع موجود ہیں۔ ان کے مطابق دو طرفہ تعلقات ایک انتہائی اہم مرحلے کی جانب بڑھ رہے ہیں اور آنے والے وقت میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے وسیع تر مواقع سامنے آئیں گے۔انہوں نے دو طرفہ تعلقات کی اہمیت دہراتے ہوئے کہا کہ ہم نے گذشتہ نوے برس سے دونوں جماعتوں کے تمام امریکی صدور کے ساتھ کام کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تعلقات بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔ اسامہ بن لادن نے امریکہ کے ساتھ سعودی تعلقات کو ختم کرنے کی کوشش کی تھی مگر ہم دہشت گردی کے خلاف کھڑے ہیں اور اس حوالے سے اہم اقدامات کیے ہیں۔ولی عہد نے صدر ٹرمپ کی جانب سے امن کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ایران کے ساتھ کسی معاہدے کے لیے سعودی عرب اپنی پوری کوشش کرے گا۔معاشی میدان میں شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکہ سعودی عرب سربراہی اجلاس میں بتایا کہ ریاض امریکہ کے ساتھ چھ سو ارب سے ایک کھرب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کا اعلان کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ تعاون آرٹیفیشل انٹیلی جنس میں حقیقی مواقع پیدا کرتا ہے جس سے نہ صرف ہزاروں نوکریاں پیدا ہوں گی بلکہ مشترکہ تربیتی اور ترقیاتی پروگرام بھی آگے بڑھیں گے۔بعد ازاں ولی عہد محمد بن سلمان صدر ٹرمپ سے اپنی پہلی ملاقات کے بعد وائٹ ہاو¿س سے روانہ ہوگئے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande