
نئی دہلی، 19 نومبر (ہ س)۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کو، جسے امریکہ سے بھارت کے حوالے کیا گیا تھا، کو دہلی ہوائی اڈے پر گرفتار کیا اور اسے دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا۔ این آئی اے نے 15 دن کی تحویل مانگی، لیکن ایڈیشنل سیشن جج پرشانت شرما نے انمول بشنوئی کو 11 دن کے لیے این آئی اے کی تحویل میں دینے کا حکم دیا۔
این آئی اے کے مطابق انمول بشنوئی پر مہاراشٹرا این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کا الزام ہے۔ انمول نے امریکی عدالت میں سیاسی پناہ کی درخواست کی تھی لیکن ان کی درخواست مسترد کر دی گئی۔ بعد ازاں بشنوئی کو بدھ کو دہلی ڈی پورٹ کر دیا گیا، جہاں انہیں ہوائی اڈے پر گرفتار کر لیا گیا۔ این آئی اے کے وکیل راہل تیاگی نے بشنوئی کی 15 دن کی تحویل کی درخواست کی۔
انمول بشنوئی کو جنوری میں مفرور قرار دیا گیا تھا۔ ان کے خلاف ملک بھر میں 22 مقدمات زیر التوا ہیں۔ مئی 2022 میں پنجابی گلوکار سدھو موسی والا کے قتل کے سلسلے میں بھی تفتیشی ایجنسیاں ان سے تفتیش کر رہی ہیں۔ سدھو موسی والا کے قتل کے بعد انمول بشنوئی 2022 میں جعلی پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے امریکہ فرار ہو گیا تھا۔ انمول بشنوئی پر دہلی، ہریانہ، پنجاب اور راجستھان میں لارنس بشنوئی گینگ کے لیے ناجائز وصولی کے سنڈیکیٹ چلانے کا الزام ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی