
حیدرآباد، 17 نومبر(ہ س )— نائب صدرِ جمہوریہ سی پی رادھا کرشنن نے کہا ہے کہ راموجی راؤ ایک بصیرت رکھنے والے قوم ساز رہنما تھے جنہوں نے میڈیا، تفریح اور صنعت کے میدان میں پائیدار ادارے قائم کیے۔ وہ اتوار کو راموجی فلم سٹی میں منعقدہ پہلے راموجی ایکسی لَینس ایوارڈز 2025 سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ یہ تقریب راموجی گروپ کے یومِ تاسیس اور بانی راموجی راؤ کی جینتی کے موقع پر منعقد ہوئی۔
تقریب میں سات زمروں—دیہی ترقی، نوجوانوں کی قیادت، سائنس و ٹیکنالوجی، خدمتِ انسانیت، فن و ثقافت، صحافت اور ویمن اچیورز—میں نمایاں شخصیات کو اعزازات دیے گئے۔ ان میں املہ آشوک روئیا، سری کانت بولا، پروفیسر مادھوی لتا گالی، آکاش ٹنڈن، پروفیسر ستّی پتی پرسنا شری، جَیديپ ہارڈیکر اور پَلّبی گھوش شامل تھے۔
نائب صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ راموجی راؤ نے ایناڈو، ای ٹی وی نیٹ ورک اور راموجی فلم سٹی جیسے اداروں کے ذریعے بھارتی میڈیا اور تفریحی صنعت کو نئی جہت دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوارڈز اُن افراد کی خدمات کو تسلیم کرتے ہیں جو سماج میں مثبت تبدیلی، اعلیٰ کارکردگی اور تحریک کا ذریعہ بن رہے ہیں۔
انہوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ وِکست بھارت 2047 کے ہدف کی تکمیل میں ذمہ دارانہ کردار ادا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ معلومات کے سیلاب اور غلط خبروں کے پھیلاؤ کے اس دور میں سچائی، اخلاقیات اور پیشہ ورانہ دیانت کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔
نائب صدر نے زور دیا کہ پریس جمہوریت کا اہم ستون ہے اور اسے غیر جانب داری، شفافیت اور معروضیت کے اصولوں پر کاربند رہنا چاہیے۔ انہوں نے منشیات سے پاک بھارت مہم کے فروغ اور مصنوعی ذہانت کے دور میں فیک نیوز کی شناخت سے متعلق میڈیا کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
تقریب میں تلنگانہ کے گورنر جِشنو دیو ورما، سابق نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو، تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریوَنت ریڈّی، آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو، مرکزی وزرا جی کشن ریڈّی اور کنجراپو راما موہن نائیڈو، سابق چیف جسٹس این وی رمنّا سمیت متعدد ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عبدالواحد