نیپال کے بائیں بازو کے رہنما نے مغربی مداخلت کا الزام لگایا، اسے بھارت اور چین کے لیے خطرہ قرار دیا۔
کاٹھمنڈو، 16 نومبر (ہ س)۔ سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی پارٹی کے نائب صدر رام بہادر تھاپا نے الزام لگایا ہے کہ مغربی ممالک چین اور ہندوستان کو کمزور کرنے کی حکمت عملی کے تحت نیپال میں سازش کر رہے ہیں۔ چتون میں پارٹی کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہو
نیپال


کاٹھمنڈو، 16 نومبر (ہ س)۔ سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی پارٹی کے نائب صدر رام بہادر تھاپا نے الزام لگایا ہے کہ مغربی ممالک چین اور ہندوستان کو کمزور کرنے کی حکمت عملی کے تحت نیپال میں سازش کر رہے ہیں۔

چتون میں پارٹی کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ مغربی طاقتیں نیپال کے آبی وسائل، یورینیم سمیت قدرتی معدنیات پر قبضہ کرنے اور چینی اور ہندوستانی منڈیوں میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی خواہش مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی طاقتیں تبت کو چین سے الگ کرنا چاہتی ہیں، اور یہ کہ منگولیا کو بھی الگ کرنے کا منصوبہ ہے۔ مزید یہ کہ نیپال سے ہندوستان کو تقسیم کرنے کی سازش رچی جارہی ہے۔

تھاپا نے دعویٰ کیا کہ 21 مارچ کا الیکشن سیاسی جماعتوں کے لیے ہنی ٹریپ ہے۔ ان کے مطابق مغربی سامراجی طاقتیں نیپال میں قائم جماعتوں کو ختم کرنے اور اپنی پراکسیز قائم کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر قائم جماعتیں فوجی اڈے کی تعمیر کی اجازت دے کر ہتھیار ڈال دیں اور مغربی مفادات میں کام کرنے کا وعدہ کریں تو مارچ میں انتخابات ہو سکتے ہیں اور انہیں فتح یاب کیا جا سکتا ہے۔ دوسری صورت میں، یہ ممکن نہیں ہے. ان کے مطابق سشیلا کارکی کو سیاسی جماعتوں کو کمزور کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے، اور اگر وہ کامیاب نہیں ہوئیں تو یہ ذمہ داری کسی اور کو سونپی جائے گی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande