
جنوبی 24 پرگنہ (مغربی بنگال)، 16 نومبر (ہ س)۔ کاکڈویپ کا ایک ماہی گیر بابل داس عرف بوبا، جو ہندوستان بنگلہ دیش بین الاقوامی پانیوں کو عبور کرنے کے جرم میں بنگلہ دیش میں قید تھا۔ ان کے اہل خانہ کو یہ اطلاع ہفتہ کو ملی۔ اہل خانہ نے الزام لگایا کہ جیل میں غیر انسانی سلوک کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔ تاہم بنگلہ دیشی ہائی کمیشن نے ابتدائی معلومات کی بنیاد پر کہا کہ ان کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔
بتایا گیا ہے کہ اس سال 13 جولائی کو ایف بی منگلچندی-38 اور ایف بی جھڈ نامی دو ٹرالر گہرے سمندر میں ماہی گیری کے لیے جنوبی 24 پرگنہ کے کاکڈویپ سے روانہ ہوئے۔ اس دوران، ٹرالر بنگلہ دیشی سمندری حدود میں داخل ہوئے، جس پر بنگلہ دیشی بحریہ نے انہیں 34 ہندوستانی ماہی گیروں سمیت گرفتار کر کے مونگلا پورٹ پولیس اسٹیشن کے حوالے کیا۔ 15 جولائی کو باگیرہاٹ عدالت نے ان سبھی کو عدالتی حراست میں بھیج دیا۔
متوفی کے بھائی باسودیو داس نے بتایا کہ اسے سب سے پہلے ہاروڈ پوائنٹ ساحلی پولیس اسٹیشن سے موت کی اطلاع ملی۔ بعد ازاں بنگلہ دیش ہائی کمیشن نے اس کی تصدیق کی۔ باسودیو نے بتایا کہ ان کے بھائی کو کوئی سنگین بیماری نہیں تھی اور وہ بالکل صحت مند تھے۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ اس کی موت مار پیٹ یا جیل میں تشدد سے ہوئی ہے۔ اہل خانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ لاش کو کاکدیپ لایا جائے اور دوسرا پوسٹ مارٹم کرایا جائے۔ اس واقعے نے سرحد پار ماہی گیروں کی حفاظت اور علاج پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد