
لکھنؤ/اعظم گڑھ، 16 نومبر(ہ س)۔ اعظم گڑھ کے چکراپن پور کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ سپراسپیشئلیٹی اسپتال میں ریگنگ کے نام پر نئے داخل ہونے والے طلباء کو ہراساں کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ متاثرہ طلبا کے والدین نے کالج پرنسپل اور وارڈن سے شکایت کی لیکن ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری رہا۔ انہوں نے اب وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک، اور میڈیکل ایجوکیشن کے پرنسپل سکریٹری کو تمام واقعات کے بارے میں مطلع کیا ہے، اور تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ کو بھیجے گئے شکایتی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ریگنگ کی روک تھام کے لیے گورنمنٹ میڈیکل کالج کے پرنسپل کی سربراہی میں اینٹی ریگنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے افسران بھی ملوث ہیں لیکن ریگنگ کے واقعات بلا روک ٹوک جاری ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ لڑکوں اور لڑکیوں کے دونوں ہاسٹلز میں ریگنگ ہوتی رہتی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سینئر طلباء کی جانب سے رگنگ کے نام پر ذہنی اور جسمانی طور پر ہراساں کرنا، ڈرانا دھمکانا اور جونیئر طلباء کی تذلیل کرنا شامل ہے۔ متاثرہ طالبات کے والدین کا کہنا ہے کہ تشویشناک بات یہ ہے کہ ان واقعات کی اطلاع ہاسٹل وارڈن اور کالج انتظامیہ کو دی گئی ہے لیکن کوئی ٹھوس یا تادیبی کارروائی نہیں کی گئی۔ کالج انتظامیہ کا رویہ متعصبانہ رہا۔ ریگنگ کے واقعات کے منظر عام پر آنے کے بعد، انتظامیہ طلباء پر تحریری بیانات دینے کے لیے دباؤ ڈالتی ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ یہ واقعات ان کی رضامندی سے پیش آئے ہیں، اس طرح ذمہ داری سے بچ جاتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سے انصاف مانگتے ہوئے شکایتی خط میں والدین کا کہنا ہے کہ زیادہ تر واقعات رات کے وقت ہوتے ہیں۔ اگرچہ ہاسٹل میں مختلف سالوں کے طلبہ کے لیے الگ الگ بلاکس اور پارٹیشنز بنائے گئے ہیں، لیکن ان بلاکس کے درمیان مشترکہ دروازے رات کے وقت کھلے رکھے جاتے ہیں، جس سے سینئر طلبہ جونیئر کمروں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ کی ملی بھگت کے بغیر یہ صورتحال ناممکن ہے۔ مزید برآں، سی سی ٹی وی کیمرے صرف گراؤنڈ فلور پر نصب ہیں، پہلی منزل پر نہیں، اور زیادہ تر واقعات پہلی منزل پر ہوتے ہیں۔ والدین نے کہا ہے کہ اگر اس شکایت پر فوری اور ٹھوس کارروائی نہیں کی گئی تو معاملہ مرکزی حکومت، نیشنل میڈیکل کمیشن، یونیورسٹی گرانٹس کمیشن، انسانی حقوق کمیشن اور عدالتی حکام کے اعلیٰ حکام تک پہنچایا جائے گا۔
اس مسئلے کے بارے میں گورنمنٹ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر بی کے راؤ نے بتایا کہ ریگنگ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا اور نہ ہی کسی طالب علم کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں اور باقاعدہ نگرانی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر طلباء سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کلاس رومز سے لے کر ہاسٹلز تک سخت نظم و ضبط کا نفاذ کیا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ریگنگ کا کوئی واقعہ پیش نہ آئے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد