
نئی دہلی، 15 نومبر (ہ س) ۔
دہلی پولیس کرائم برانچ کے سائبر سیل یونٹ نے سرمایہ کاری اور آن لائن مراعات کے نام پر لوگوں کو لاکھوں روپے کا دھوکہ دینے والے دو سائبر فراڈ کرنے والوں کو گرفتار کرکے ایک بڑے گینگ کا پردہ فاش کیا ہے۔ پولیس نے دونوں ملزمین کو آندھرا پردیش کے اننت پور اور سیکٹر 58، نوئیڈا، اتر پردیش سے گرفتار کیا۔
کرائم برانچ کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس آدتیہ گوتم نے ہفتہ کو بتایا کہ سائبر سیل کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ دونوں ملزمین آن لائن سرمایہ کاری، اسٹاک مارکیٹس اور جعلی کرپٹو ٹریڈنگ پلیٹ فارم کے ذریعے لوگوں کو دھوکہ دے رہے تھے۔ دو الگ الگ مقدمات میں ملزمان نے متاثرین سے پچاس لاکھ روپے سے زائد کا فراڈ کرنے کی سازش کی۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے بتایا کہ پہلے کیس میں ایک متاثرہ سے سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے بہانے 23,80,490 روپے کا فراڈ کیا گیا۔ ملزم سنیل کمار ریڈی (44) ساکن اننت پور، آندھرا پردیش ہے۔ اس نے ایم بی اے کیا ہے اور بزنس ڈویلپمنٹ ایگزیکٹو ہے۔وہ خود کو سرمایہ کاری کا مشیر ظاہر کر کے لوگوں کو دھوکہ دیتا تھا۔ تحقیقات کے دوران تمام بینک کھاتوں کو منجمد کر دیا گیا اور 5 لاکھ روپے کی رقم برآمد کی گئی۔ مسلسل تکنیکی نگرانی اور پوچھ تاچھ کے بعد ملزم کو آندھرا پردیش سے گرفتار کیا گیا۔
ایک اور معاملے میں، لکھنو¿ میں ٹاٹا کروما میں کام کرنے والے ایک پرائیویٹ ملازم سے 26,49,180 روپے کی دھوکہ دہی کی گئی۔ ملزم آیوش سیموال (21) جو گوتم بدھ نگر کا ساکن ہے، بی کام تھرڈ ایئر کا طالب علم ہے اور کال سینٹر میں وائس پروسیسنگ اسسٹنٹ کے طور پر کام کرتا تھا۔
آیوش نے لوگوں کو جعلی کرپٹو پلیٹ فارمز اور میول کاو¿نٹس پر سرمایہ کاری کرنے کا لالچ دیتا تھا۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران سائبر سیل کو 18 بینک اکاو¿نٹس کا پتہ چلا جو فراڈ شدہ فنڈز کو لانڈرنگ اور چھپانے کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ تمام اکاو¿نٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔ پوچھ گچھ کے دوران آیوش نے کمیشن کے لیے بینک اکاو¿نٹس فروخت کرنے کا اعتراف کیا۔ اسے 8 نومبر کو نوئیڈا کے سیکٹر 58 میں ا س کے آفس سے گرفتار کیا گیا ۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ