امین پٹیل کا وقف جائیدادوں کی رجسٹریشن پورٹل کی تعمیل کے لیے مزید چھ ماہ کی مہلت کا مطالبہ ، سنی جمعیت العلماء نے حکومت کو تکنیکی دشواریوں سے آگاہ کیا
وقف جائیدادوں کی رجسٹریشن میں تاخیر، پورٹل کی کارکردگی ناقص ممبئی، 15 نومبر ( ہ س)۔ مہاراشٹر کانگریس کے ڈپٹی لیڈر امین پٹیل نے مرکزی اقلیتی امور کی وزارت سے اپیل کی ہے کہ (یو ایم ای ای ڈی) پورٹل پر وقف املاک کی رجسٹر
TECHNICAL HURDLES   DELAY WAQF REGISTRATION ON UMEED PORTAL


وقف جائیدادوں کی

رجسٹریشن میں تاخیر، پورٹل کی کارکردگی ناقص

ممبئی، 15 نومبر (

ہ س)۔

مہاراشٹر کانگریس کے ڈپٹی لیڈر امین پٹیل نے

مرکزی اقلیتی امور کی وزارت سے اپیل کی ہے کہ (یو ایم ای ای ڈی) پورٹل پر وقف املاک کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں

کم از کم چھ ماہ کی توسیع دی جائے، کیونکہ موجودہ نظام میں متعدد تکنیکی اور عملی

مشکلات اس عمل کو متاثر کر رہی ہیں۔

پٹیل نے مرکزی وزیر

کرن رجیجو کو بھیجے گئے ایک خط میں آل انڈیا سنی جمعیت العلماء کی نمائندگی شامل کی،

جس میں واضح کیا گیا کہ پورٹل کے سرور میں بار بار خرابی اور سست روی کی وجہ سے

املاک کی تفصیلات کو ڈیجیٹل طریقے سے جمع کرانے میں دشواری ہو رہی ہے۔

سنی جمعیت العلماء

کے صدر سید معین الدین اشرف اور نائب صدر محمد سعید نوری کے مطابق، کسی ایک وقف

جائیداد کے مکمل دستاویزات اپ لوڈ کرنے میں سات سے آٹھ دن لگ جاتے ہیں۔ مہاراشٹر

سمیت ملک کی مختلف ریاستوں میں منتظمین اس نظام کی سست رفتاری اور محدود افرادی

قوت کے باعث بروقت رجسٹریشن مکمل نہیں کر پا رہے۔

نمائندگی میں کہا گیا

کہ موجودہ حالات میں 5 دسمبر کی ڈیڈ لائن پر عمل درآمد ممکن نہیں۔ لہٰذا چھ ماہ کی

توسیع ناگزیر ہے تاکہ پورٹل پر جمع کرائی جانے والی تمام تفصیلات درست اور مکمل

ہوں۔

اسی نوعیت کی شکایت

تلنگانہ سے بھی سامنے آئی ہے، جہاں وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے وزیراعظم کو خط لکھ

کر پورٹل کی ناقص کارکردگی، غائب آرکائیول ڈیٹا اور پرانے زمین ریکارڈ کی توثیق میں

مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے ایک سال کی توسیع کی سفارش کی ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل

لاء بورڈ نے بھی سپریم کورٹ سے رجوع کر کے دو سال کی توسیع کی درخواست کی ہے۔ بورڈ

کے مطابق کئی ریاستوں میں ایک لاکھ سے زائد جائیدادوں میں سے محض چند سو ہی پورٹل

پر اپ لوڈ ہو سکی ہیں۔ دیہی علاقوں میں کمزور انٹرنیٹ کنیکشن اور ادھورے تاریخی کاغذات

نے صورتحال مزید پیچیدہ کر دی ہے۔

یاد رہے کہ اقلیتی

امور کی وزارت نے وقف املاک کے شفاف اور موثر اندراج کے لیے (یو ایم ای ای ڈی) پورٹل شروع کیا تھا، جس کے تحت تمام جائیدادوں کی

تفصیلات چھ ماہ کے اندر اپ لوڈ کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ نے وقف

(ترمیمی) ایکٹ 2025 کے تحت اس نظام کی قانونی حیثیت کو برقرار رکھتے ہوئے آخری تاریخ

میں توسیع کی درخواستوں پر غور کرنے کی منظوری دی ہے۔ عدالت 28 اکتوبر کو اس

معاملے کی مزید سماعت کرے گی تاکہ پورے ملک میں نفاذ کے دوران سامنے آنے والے

مسائل کا جائزہ لیا جا سکے۔

ہندوستھان

سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande