
نرمدا، 15 نومبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز اس بات پر زور دیا کہ سیاسی بااختیاریت کے بغیر ترقی نامکمل ہے، اور اس مقصد کے لیے مرکزی حکومت قبائلی برادریوں کو ملک کے اعلیٰ ترین عہدوں پر فائز کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت اور جمہوریت میں مساوی شرکت کسی بھی برادری یا معاشرے کی ہمہ گیر ترقی کے لیے ضروری ہے۔
وزیر اعظم گجرات کے نرمدا ضلع کے ڈیدھی پاڑا میں برسا منڈا کے 150ویں یوم پیدائش کے موقع پر منعقدہ جنجاتیہ گورو دیوس کی تقریبات سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر، انہوں نے تقریباً 9,700 کروڑ روپے کے سڑک، صحت، تعلیم، پانی اور کنیکٹیویٹی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے کہا کہ اس سرمایہ کاری سے قبائلی علاقوں میں معیار زندگی میں بڑی تبدیلی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستانی تہذیب، ثقافت اور آزادی کی جدوجہد میں قبائلی برادری کی شراکت بے مثال ہے، لیکن کئی دہائیوں تک اس شراکت کو نظر انداز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے قبائلی برادری کے وقار، عزت نفس اور ترقی کو ترجیح دے کر اس تاریخی نظرانداز کو دور کرنے کا کام کیا ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جمہوریت میں نمائندگی کو محض علامتی نہیں ہونا چاہیے بلکہ اقتدار کی حقیقی منتقلی کا ذریعہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا، آج ملک کی صدر ایک قبائلی خاتون ہیں۔ یہ صرف ایک اعزاز نہیں ہے، بلکہ ایک تحریک ہے جو ظاہر کرتی ہے کہ ہندوستان کا جمہوری نظام ہر شہری کو اعلیٰ ترین عہدے تک پہنچنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
مودی نے کہا کہ بی جے پی اور این ڈی اے حکومتوں نے ہمیشہ قابل، باصلاحیت اور وقف قبائلی لیڈروں کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی وشنو دیو سائی، اوڈیشہ کے وزیر اعلی موہن چرن ماجھی، اروناچل پردیش کے وزیر اعلی پیما کھانڈو، ناگالینڈ کے وزیر اعلی نیفیو ریو، اور مدھیہ پردیش کے گورنر منگو بھائی پٹیل سبھی تبدیلی کے سیاسی سفر کی علامت ہیں جس میں قبائلی برادری قائدانہ کردار ادا کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے یہ بھی نشاندہی کی کہ مرکز میں سربانند سونووال، جو قبائلی برادری سے آتے ہیں، جہاز رانی کی وزارت کے سربراہ ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد