
دہلی، ہریانہ اور جموں و کشمیر کی مشترکہ کارروائی کے دوران دہشت گرد گرفتار
فرید آباد، 10 نومبر (ہ س) ۔
ہریانہ کے فرید آباد ضلع کے دھوج گاو¿ں سے دہلی، ہریانہ اور جموں و کشمیر پولیس کی مشترکہ کارروائی میں ڈاکٹر مزمل نامی مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد اور ہتھیار برآمد کئے گئے۔ پولس کمشنر ستیندر کمار گپتا نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ڈاکٹر مزمل فرید آباد میں بھی دھوج گاو¿ں میں الفلاح یونیورسٹی میں پڑھاتے تھے۔ دہشت گرد کو 10 روز قبل گرفتار کیا گیا تھا۔ دہشت گرد سے پوچھ گچھ کے بعد، پولیس نے اس کے کرائے کے کمرے سے 360 کلو گرام کیمیائی مادہ برآمد کیا، جسے امونیم نائٹریٹ سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک کینن کاپ رائفل، پانچ میگزین، ایک پستول اور بڑی مقدار میں گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ آٹھ بڑے سوٹ کیس، چار چھوٹے سوٹ کیس، ایک بالٹی، بیٹریوں والا ٹائمر، ایک ریموٹ، واکی ٹاکی سیٹ، بجلی کی تاریں اور دیگر اشیاء برآمد ہوئیں۔ پولیس کمشنر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ کئی دنوں سے تفتیش جاری تھی، 10 روز قبل مشترکہ آپریشن میں گرفتاریاں کی گئیں۔ اس آپریشن میں کل دو دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔جن میں ایک ڈاکٹر مزمل کو فرید آباد پولیس نے اور عادل احمد کو جموں و کشمیر پولیس نے سہارنپور سے گرفتار کیا۔پولیس کمشنر نے آر ڈی ایکس و اے کے ۔47یا اے کے ۔56رائفل سے انکار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ابھی جاری ہے اور قومی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر اسے ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گرد جس مکان میں کرائے پر رہ رہے تھے اس کے مالک سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ عادل احمد اننت ناگ (کشمیر) کا رہنے والا ہے۔ اسے جموں و کشمیر پولیس نے 7 نومبر کو اتر پردیش کے سہارنپور میں گرفتار کیا تھا۔ عادل سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اس نے فرید آباد میں دھماکہ خیز مواد رکھنے کا اعتراف کیا۔ اس کی اطلاع کے بعد پولیس نے یہاں سے 14 بیگ برآمد کئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ