
چنئی، 10 نومبر (ہ س)۔ تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو خط لکھا ہے، جس میں سری لنکا کی بحریہ کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے تمام ماہی گیروں کی رہائی کو یقینی بنانے اور ان کی ماہی گیری کی کشتیوں کو واپس لانے کی کوشش کرنے کے لیے ان کی مداخلت کی درخواست کی ہے۔
اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سٹالن نے اپنے خط میں لکھا کہ سری لنکن بحریہ کے اہلکاروں کی جانب سے بھارتی ماہی گیروں اور ان کی ماہی گیری کی کشتیوں کو پکڑنے کے واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس ماہ، 9 نومبر 2025 کی رات کو، سری لنکا کی بحریہ نے مائیلادوتھرائی ضلع کے 14 ماہی گیروں اور ان کی موٹر بوٹس کو قبضے میں لے لیا تھا۔ ان ماہی گیروں کی گرفتاری انتہائی تشویشناک ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ اس کے علاوہ 2024 میں پکڑے گئے کئی ماہی گیر ابھی بھی سری لنکا کی تحویل میں ہیں۔ تامل ناڈو کے 128 ماہی گیر بھی سری لنکا کی جیلوں میں ہیں۔ اس کے علاوہ، تمل ناڈو کے ماہی گیروں سے تعلق رکھنے والی 248 ماہی گیری کی کشتیاں سری لنکا کی بحریہ کی تحویل میں ہیں۔
وزیراعلیٰ اسٹالن نے خط میں کہا کہ تمل ناڈو کے ماہی گیروں کی مسلسل گرفتاریوں اور ان کی کشتیوں کو ضبط کرنے سے ساحلی کمیونٹیز بری طرح متاثر ہوئی ہیں، جو ان کی روزی روٹی پر منحصر ہیں۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو لکھے ایک خط میں، انہوں نے ماہی گیروں کی حراست اور ضبطی کے دیرینہ مسئلے کو حل کرنے اور دونوں فریقوں کے لیے قابل قبول پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کی تشکیل کی درخواست کی۔ چیف منسٹر اسٹالن نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سری لنکا کی بحریہ سے تمام ماہی گیروں کی رہائی اور ان کی ماہی گیری کی کشتیوں کی واپسی کو محفوظ بنانے کے لیے تمام ضروری سفارتی اقدامات کرے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan