
کولکاتا، 10 نومبر (ہ س)۔ الیکشن کمیشن نے مغربی بنگال میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر ) مہم کے دوران ووٹر لسٹ سے متعلق مبینہ سنگین بے ضابطگیوں اور کمیشن کے مقرر کردہ معیارات کی خلاف ورزیوں پر بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل او) اور بوتھ لیول ایجنٹس (بی ایل اے) کے خلاف بڑی کارروائی شروع کی ہے۔ چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) مغربی بنگال کے دفتر اور الیکشن کمیشن کے ایک اہلکار کے مطابق، کمیشن نے آٹھ بی ایل او کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ ان پر گنتی کے فارم کی تقسیم میں مداخلت کرنے، بی ایل اوز سے لے کر خود تقسیم کرنے کا الزام ہے۔ کمیشن نے آٹھ بی ایل اوز کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیے ہیں۔
ان افسران پر الزام ہے کہ وہ گھر گھر جانے کے بجائے ایک مخصوص جگہ سے گنتی کے فارم بانٹ کر کمیشن کی ہدایات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کو کمیشن نے ان بی ایل اوز کو حتمی وارننگ جاری کی جنہوں نے شارٹ کٹ استعمال کیا۔ اس کے باوجود، ان آٹھ بی ایل اوز نے وہی حربے دہرائے، جس پر کمیشن نے انہیں نوٹس جاری کیا۔ یہ آٹھ بی ایل او کوچ بہار، شمالی 24 پرگنہ اور جنوبی 24 پرگنہ اضلاع سے ہیں۔
کمیشن نے ایک بار پھر تمام الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرز (ای آر او) اور اسسٹنٹ الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرز (اے ای آر او) کو ہدایت کی ہے کہ وہ بی ایل او کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ فارم کی تقسیم کا عمل کمیشن کے رہنما خطوط کے مطابق ہو۔ کمیشن نے BLOs کو بھی سختی سے تنبیہ کی ہے کہ وہ گنتی کے فارموں کی ذمہ داری کسی تیسرے فریق کو نہ دیں، خواہ خاندان کے افراد، دوست یا جاننے والے ہوں۔ ایسا کرنا سروس کوڈ آف کنڈکٹ کی سنگین خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ ایس آئی آر مہم منگل کو ریاست میں شروع ہوئی تھی۔ ہفتہ کی شام 8 بجے تک ریاست میں 5.15 کروڑ سے زیادہ گنتی فارم تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے ذرائع نے بتایا کہ ’’موجودہ پیش رفت کو دیکھتے ہوئے امید ہے کہ فارم کی تقسیم کا عمل اس ماہ کے آخر تک مکمل ہوجائے گا‘‘۔
27 اکتوبر تک کی ووٹر لسٹ کے مطابق، ریاست میں ووٹروں کی کل تعداد 7 کروڑ 66 لاکھ 37 ہزار 529 ہے۔ ووٹر یا ان کے والدین جن کے نام مغربی بنگال میں 2002 میں ووٹر لسٹ میں شامل کیے گئے تھے، جب ایس آئی آر آخری بار کرایا گیا تھا، انہیں صرف گنتی فارم کو پُر کرنے اور جمع کرانے کی ضرورت ہوگی۔ انہیں اپنی اہلیت ثابت کرنے کے لیے کوئی اضافی دستاویزات فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ووٹرز یا ان کے والدین جن کے نام 2002 کی فہرست میں شامل نہیں تھے انہیں کمیشن کی طرف سے بیان کردہ 11 دستاویزات میں سے ایک جمع کرانے کی ضرورت ہوگی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد