
نئی دہلی، 10 نومبر (ہ س)۔ بنگلورو، کرناٹک میں پراپنا اگرہارا سنٹرل جیل میں سیکیورٹی میں ایک بڑی خامی کے انکشاف کے بعد، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ریاستی کانگریس حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ کانگریس حکومت وہاں مقیم ایک دہشت گرد کو وی آئی پی ٹریٹمنٹ فراہم کر رہی ہے جو کہ انتہائی خطرناک ہے۔ پارٹی نے الزام لگایا کہ کانگریس نے دہشت گردی بالخصوص اسلامی جہادی دہشت گردی پر ہمیشہ نرم رویہ اپنایا ہے۔ بی جے پی کے ترجمان شہزاد پونا والا نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک میں دھماکہ خیز مواد کو ذخیرہ کرنے والوں کے لیے پیغام واضح ہے: مودی حکومت کے تحت کوئی بھی قانون سے بچ نہیں سکتا۔ دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت سیکورٹی اداروں نے سخت کارروائی کرتے ہوئے ملک میں دہشت گردی کے نیٹ ورک کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہے۔ پونا والا نے کہا کہ ایک طرف، ہم تمام میڈیا چینلز اور بڑے میڈیا اداروں میں دیکھ رہے ہیں کہ جموں و کشمیر سے لے کر فرید آباد تک، ملک کی سیکورٹی ایجنسیاں اور حکومت دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو سنجیدگی اور چوکسی کے ساتھ بے نقاب کر رہے ہیں، اس سے پہلے کہ دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونما ہو۔
اسلامی دہشت گردی کی ایک بڑی سازش کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ دوسری طرف کانگریس پارٹی جس نے ہمیشہ اسلامی جہادی دہشت گردی کے تئیں نرم گوشہ اپنایا ہے، اب اسی ذہنیت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
کرناٹک حکومت کی جیل میں قید ایک اسلامی جہادی دہشت گرد کو وی آئی پی ٹریٹمنٹ دیا جا رہا ہے۔
ایک طرف دہشت گردی ہو رہی ہے اور دوسری طرف شہریوں کو دہشت گردوں کے مذموم عزائم سے بچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے سیکورٹی ادارے اور حکومت سنجیدگی اور چوکسی کے ساتھ دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو بے نقاب کر رہے ہیں اور دہشت گردی کے واقعات کو رونما ہونے سے پہلے ہی روک رہے ہیں۔
دوسری طرف کانگریس پارٹی نے اسلامی جہادیوں کے خلاف انتہائی نرم رویہ اپنایا ہے۔ دو مناظر آپ کو دکھاتے ہیں کہ مودی حکومت امن و امان کے بارے میں کیا سوچتی ہے۔
اور کانگریس کی قیادت والی اتحاد کیا سوچتا ہے؟ یاسین ملک، جو اب این ڈی اے حکومت میں سزا یافتہ دہشت گرد ہیں، کو یو پی اے کے دور حکومت میں وی آئی پی ٹریٹمنٹ ملا تھا۔
ہم سب نے اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ کے ساتھ ان کی تصاویر دیکھی ہیں۔
ہمارے درمیان یہی فرق ہے۔
این ڈی اے حکومت کے تحت دہشت گردوں کا خاتمہ ہوا ہے۔
کانگریس کے دور حکومت میں انہیں موبائل فون دیا جاتا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی