
بنگلورو، 10 نومبر (ہ س)۔
کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو کے کیمپے گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر چند افراد کے ذریعہ جماعت کے ساتھ نماز کی ایک ویڈیو پھر موضوع بحث بن گئی ہے ۔حالانکہ بھجن کرتن یا ڈانڈیا وغیرہ کی تقریبات معمول کی بات ہے۔ دریں اثنا، ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جماعت کے ساتھ نماز کے ویڈیو وائرل ہونے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔
بنگلورو کے کیمپے گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 2 کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں کچھ لوگ جماعت کے ساتھ نماز ادا کرتے نظر آ رہے ہیں۔ اس ویڈیوپر سوشل میڈیا پر ایک بڑا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ بی جے پی نے ریاستی حکومت پر مذہبی سرگرمیوں کے حوالے سے دوہرا معیار رکھنے کا الزام عائد کیا ہے۔
ویڈیو سامنے آنے کے بعد بی جے پی لیڈر وجے پرساد یادو نے ریاست کے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر پریانک کھڑگے سے سوال کیا۔ انہوں نے لکھا، بنگلور ایئرپورٹ کے T2 ٹرمینل میں اس کی اجازت کیسے دی گئی؟ کیا ان لوگوں نے نماز پڑھنے کی پیشگی اجازت لی تھی؟ یہ ایک ہائی سیکیورٹی زون ہے۔ انہوں نے مزید لکھا، حکومت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے مارچ جیسی سرگرمیوں پر پابندی لگاتی ہے، لیکن اس طرح کے واقعات پر آنکھیں بند کر لیتی ہے۔ یہ ایک سنگین سیکورٹی تشویش ہے۔
وائرل ویڈیو میں نماز ادا کرتے نظر آنے والے افراد مکہ جانے والے مسافروں کے رشتہ دار بتائے جاتے ہیں۔ بتایا گیا کہ ایئر پورٹ کے احاطے میں ایک عبادت کے لئے مخصوص کمرہ پہلے سے موجود ہے، اس کے باوجود انہوں نے عوامی جگہ پر نماز ادا کی۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایئرپورٹ کا عملہ اور سیکیورٹی اہلکار بھی نظر آ رہے ہیں۔
درحقیقت، کچھ مسافر ٹرمینل کے اندر ایک گروپ میں کھڑے نماز ادا کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ کچھ لوگوں نے اس بات پر بھی اعتراض کیا ہے کہ ہوائی اڈے کے عملے نے واقعہ دیکھا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی۔
اس دوران بتایا جا رہا ہے کہ سدارامیا حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور نئے رہنما خطوط جاری کرنے پر غور کر رہی ہے۔ حکومت جلد ہی ایک حکم جاری کر سکتی ہے جس کے تحت ہوائی اڈے کے احاطے میں کسی بھی مذہبی یا سیاسی سرگرمی پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی۔ اس معاملے پر ہوائی اڈے انتظامیہ کی طرف سے کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ