مدھیہ پردیش میں ایم ایس ایم ای کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوز، ملک کی ٹاپ چھ ریاستوں میں شامل
مارچ 26 تک 25 لاکھ ایم ایس ایم ای کے رجسٹریشن کا ہدف بھوپال، 9 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش میں مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایم ایس ایم ای) کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، جس سے یہ ملک کی سب سے ٹاپ چھ ریاستوں میں شامل ہوگ
ایم ایس ایم ای وزیر چیتن کمار کشیپ کی فائل فوٹو


مارچ 26 تک 25 لاکھ ایم ایس ایم ای کے رجسٹریشن کا ہدف

بھوپال، 9 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش میں مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایم ایس ایم ای) کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، جس سے یہ ملک کی سب سے ٹاپ چھ ریاستوں میں شامل ہوگیا ہے۔

مدھیہ پردیش کے مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز وزیر چیتن کمار کشیپ نے جمعرات کو کہا کہ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کی قیادت میں مدھیہ پردیش نے مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) رجسٹریشن کے میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ حکومت ہند کے ادیم رجسٹریشن پورٹل پر اب تک 20 لاکھ سے زیادہ مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ ادیم سہایتا پورٹل کے مطابق، ریاست میں اب تک تقریباً 23 لاکھ یونٹس (آئی ایم ای) قائم ہو چکے ہیں۔

وزیر کشیپ نے آج میڈیا کو جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی کل تعداد اب 43 لاکھ 32 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس میں مائیکرو انٹرپرائزز کی تعداد 20 لاکھ 26 ہزار 790، چھوٹے صنعت کی تعداد 19 ہزار 524 اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی تعداد 1 ہزار 174 پہنچ گئی ہے شامل ہیں، جس سے مدھیہ پردیش ملک کی ٹاپ چھ ریاستوں میں شامل ہو گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ فروری 2025 میں گلوبل انویسٹرس سمٹ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ نئی ایم ایس ایم ای پالیسی کے بعد سے بڑی تعداد میں مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے قائم ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماہرین کے مطابق نئی ایم ایس ایم ای ڈیولپمنٹ پالیسی 2025، اسٹارٹ اپ پالیسی 2025 اور کاروبار کرنے میں آسانی جیسے اقدامات نے کاروباری افراد کے اعتماد کو بڑھایا ہے۔ ریاست میں انٹرپرائز کے قیام کا عمل پہلے سے کہیں زیادہ آسان اور شفاف ہو گیا ہے، صنعت کاری میں تیزی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ترقی سے روزگار، مقامی سرمایہ کاری اور خود انحصاری تینوں کو ایک ساتھ فروغ ملا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande