نئی دہلی، 9 اکتوبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے چیف جسٹس بی آر گوائی پر جوتا پھینکنے کی کوشش کرنے والے وکیل راکیش کشور کی رکنیت عارضی طور پر معطل کر دی ہے۔ اس حوالے سے فیصلہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اجلاس میں کیا گیا۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ کی رکنیت معطل کردی۔
بار نے سپریم کورٹ کے رجسٹرار جنرل کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ راکیش کشور کو عدالت میں داخلے سے روکا جائے اور اس کا پراکسیمیٹی کارڈ منسوخ کیا جائے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ راکیش کشور کا بطور عدالتی اہلکار طرز عمل پیشہ ورانہ اخلاقیات کی خلاف ورزی ہے۔ یہ عدلیہ کی آزادی پر براہ راست حملہ ہے۔ یہ واقعہ کمرہ عدالت کی کارروائی کے ساتھ ساتھ بار اور بینچ کے درمیان اعتماد اور باہمی احترام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے۔ 6 اکتوبر کی صبح وکیل راکیش کشور نے چیف جسٹس بی آر گوائی پر جوتا پھینکا۔ مگر جوتا چیف جسٹس تک پہنچنے میں ناکام رہا۔ جب اس نے چیف جسٹس پر جوتا پھینکنے کی کوشش کی تو کمرہ عدالت میں موجود دہلی پولیس کے ایک کانسٹیبل نے اسے فوراً پکڑ لیا۔ جیسے ہی پولیس اسے کمرہ عدالت سے لے گئی، اس نے بلند آواز میں کہا، ہندوستان سناتن دھرم کی توہین برداشت نہیں کرے گا۔ 71 سالہ راکیش کشور کو بھگوان وشنو کے بارے میں چیف جسٹس گوائی کے ریمارکس سے دکھ ہوا۔ اس واقعے کے بعد وکلا تنظیموں نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے انہیں عدالت سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی