مہاراشٹرکی تین سرکاری بجلی کمپنیوں کے ملازمین کی غیر معینہ ہڑتال شروع، حکومت نے بھی دی وارننگ
ناگپور،
9 اکتوبر (ہ س)۔ مہاراشٹر کی تین سرکاری بجلی کمپنیوں مہاویترن، مہا جینکو اور مہا ٹرانسکو کے ملازمین اور افسران نے بدھ کی آدھی رات سے غیر
معینہ مدت کی ہڑتال شروع کر دی ہے۔ یہ احتجاج ریاستی حکومت کے بجلی کے شعبے کو نجی
کمپنیوں کے حوالے کرنے کے منصوبے کے خلاف کیا جا رہا ہے۔
مہاراشٹر
اسٹیٹ الیکٹرسٹی ایمپلائیز، انجینئرز اور آفیسرز فیڈریشن کی قیادت میں ہڑتالی
کارکنوں نے کہا کہ نجکاری سے نہ صرف ملازمتوں کا تحفظ ختم ہوگا بلکہ عام صارفین کے
لیے بجلی کے نرخ بھی بڑھ جائیں گے۔ ان کے مطابق، حکومت کا یہ فیصلہ عوامی مفاد کے
خلاف ہے اور بجلی کے نظام کو منافع خوری کے تابع بنا دے گا۔
مہاویترن
انتظامیہ نے ہڑتال کو مہاراشٹر ایسنشیئل سروسز مینٹیننس ایکٹ کے تحت غیر قانونی
قرار دیتے ہوئے سخت انتباہ جاری کیا ہے کہ جو ملازمین جلد کام پر واپس نہیں آئیں
گے، ان کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
محکمہ
توانائی کے عہدیداروں نے واضح کیا کہ بجلی کی فراہمی ایک لازمی خدمت ہے اور ہڑتال
سے عام شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ کئی
دور کی گفت و شنید کے باوجود حکومت اور ملازمین کے درمیان کوئی اتفاق نہیں ہو سکا۔
ایڈیشنل
چیف سکریٹری (توانائی) کی زیرِ صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں حکومت نے اپنے موقف
کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے مفاد میں بجلی کے نظام کو جدید اور مؤثر بنانا
ضروری ہے۔ مہاویتران کے ایچ آر ڈائریکٹر راجیندر پوار نے بارش سے بچاؤ کے جاری
منصوبوں اور دیوالی کے موقع پر بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت
پر زور دیتے ہوئے ملازمین سے ڈیوٹی پر واپسی کی اپیل کی۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے