بنگلورو،9اکتوبر( ہ س)۔ عوامی نمائندوں کی خصوصی عدالت نے شکایت کنندہ سماجی کارکن اسنیہ مئی کرشنا کی طرف سے دائر ایک عبوری عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ اس میں لوک آیکت سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ادیش کے تبادلے کی مانگ کی گئی تھی۔ادیش میسور شہری ترقیاتی اتھارٹی (موڈا) کے ذریعہ وزیر اعلیٰ سدھارامیا کے خاندان کے اراکین کو متبادل پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
لوک آیکت نے پو لیسکو موڈا کیس کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے دو ماہ کی مہلت دی ہے۔جج سنتوش گجانن بھٹ نے جمعرات کو درخواست کی سماعت کے بعد یہ حکم دیا۔ تاہم، عدالت نے اسنیہموئی کرشنا کی طرف سے دائر احتجاجی درخواست پر کوئی حکم جاری نہیں کیا، جس میں سدھارامیا، ان کی اہلیہ بی ایم پاروتی اور ان کے رشتے دار بی ایم ملکارجن اور متنازعہ زمین کے مالک دیوراج کے خلاف لوک آیکت پولیس کی دائر بی رپورٹ کو چیلنج کیا گیا تھا۔
عبوری عرضی میں کہا گیا ہے کہ ”تفتیش کرنے والے پولیس افسر ادیش متعصبانہ رویہ اپنا رہے ہیں۔ ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے اور ایک ہی ایف آئی آر درج کر کے موڈا گھوٹالے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ عدالت نے اسنیہموئی کرشنا کی درخواست پر ہر سروے نمبر کے لیے ایک ایف آئی آر درج کرنے اور لوک آیکت پولیس کو تحقیقات کرنے کی ہدایت کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر کوئی حکم نہین دیا۔
کیس کا پس منظر:
گزشتہ8 اگست 2024 کو، اسنیہموئی کرشنا نے بنگلورو میں عوامی نمائندوں کی خصوصی عدالت میں ایک شکایت درج کرائی، جس میں سدھارامیا اور دیگر پانچ ملزمان کے خلاف خصوصی تحقیقاتی ٹیم یا کسی اور آزاد تفتیشی ایجنسی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا، جس میں الزام لگایا گیا کہ وزیر اعلیٰ سدھارامیا کی اہلیہ، بی ایم پاروتی نے مبینہ طور پر 14 پلاٹوں کی زمین غیر قانونی طور پر حاصل کی تھی۔ شکایت میں وزیر اعلیٰ سدھارامیا، ان کی اہلیہ پاروتی، ان کے رشتہ دار مدونا ملیکارجن سوامی، اور جے دیوراجو کو پانچ ملزمان کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ اس کے بعد گورنر نے سدھارامیا اور دیگر ملزمان کے خلاف تحقیقات کی اجازت دے دی ۔ سدھارامیا نے اسے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔ ہائی کورٹ کی جانب سے گورنر کے فیصلے کو برقرار رکھنے کے بعد عوام کی نمائندہ خصوصی عدالت نے سدھارامیا اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔
لوک آیوکت پولیس نے 27 ستمبر 2024 کو ایک ایف آئی آر درج کی اور فروری 2025 میں سدھارامیا اور چار دیگر کے خلاف بی رپورٹ دائر کی۔ اس پر سوال اٹھاتے ہوئے اسنیہموئی کرشنا نے ایک احتجاجی عرضی اور تفتیشی افسر کو تبدیل کرنے کی درخواست دائر کی۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد