کانپور دھماکہ: دہشت گردی کا کوئی ثبوت نہیں، پٹاخہ کے ذخیرہ میں دھماکہ، ایس او سمیت پانچ معطل
خالصتان زندہ باد فورس کے دھماکے کرنے کے دعوے بے بنیاد ہیں: پولیس کمشنر کانپور، 9 اکتوبر (ہ س)۔ اتر پردیش میں کانپور ضلع کے کوتوالی تھانہ علاقے میں بدھ کو ہوئے دھماکے کی ابتدائی تحقیقات میں پٹاخوں کے غیر قانونی ذخیرہ کا انکشاف ہوا ہے۔ پولیس کا کہنا
دھماکہ


خالصتان زندہ باد فورس کے دھماکے کرنے کے دعوے بے بنیاد ہیں: پولیس کمشنر

کانپور، 9 اکتوبر (ہ س)۔ اتر پردیش میں کانپور ضلع کے کوتوالی تھانہ علاقے میں بدھ کو ہوئے دھماکے کی ابتدائی تحقیقات میں پٹاخوں کے غیر قانونی ذخیرہ کا انکشاف ہوا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے سے دہشت گردی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اتر پردیش انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) کی ایک ٹیم جمعرات کو تحقیقات کے لیے پہنچی۔ پولس کمشنر رگھویر لال نے واقعہ کے سلسلے میں کوتوالی اے سی پی کو ہٹا دیا ہے اور مول گنج تھانہ انچارج سمیت پانچ پولس افسران کو معطل کر دیا ہے۔

پولیس کمشنر رگھویر لال نے کہا کہ اس واقعہ کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ دعویٰ کہ خالصتان زندہ باد فورس نے دھماکہ کیا تھا بے بنیاد ہے۔ دھماکے کے مقام پر ایک دکان سے ایک کوئنٹل پٹاخے برآمد ہوئے ہیں۔ ایک اور گودام سے تین کوئنٹل برآمد ہوئے۔ بغیر لائسنس پٹاخے رکھنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ اب تک اس واقعے میں ملوث 12 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ جائے وقوعہ سے چوری شدہ دو اسکوٹر برآمد کر لیے گئے۔

پولیس کمشنر نے بتایا کہ غیر قانونی پٹاخہ ذخیرہ کرنے کے معاملے میں مول گنج پولیس اسٹیشن انچارج سمیت پانچ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) کو بھی فوری اثر سے ہٹا دیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بدھ کی شام 7:15 بجے مول گنج پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار میں واقع میسٹن روڈ پر واقع مشری بازار میں کھلونوں کی دکان کے سامنے دو اسکوٹروں میں دھماکہ ہوا۔ اس واقعے میں تقریباً آٹھ افراد زخمی ہوئے۔ ان میں سے چار کو تشویشناک حالت میں فوری طور پر لکھنؤ ریفر کر دیا گیا۔ باقی چار میں سے دو کو معمولی چوٹیں آئیں جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر بھیج دیا گیا، جب کہ دیگر دو اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande