نئی دہلی، 9 اکتوبر (ہ س) اتر پردیش پولیس نے لکھیم پور کھیری تشدد کیس کے ایک ملزم آشیش مشرا کے خلاف ایک گواہ کو مبینہ طور پر دھمکی دینے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ جمعرات کو یوپی پولیس نے سپریم کورٹ کو اس معاملے کی اطلاع جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ کو دیا۔۔
سماعت کے دوران، یوپی پولیس نے کہا کہ انہیں ایک شکایت موصول ہوئی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایک گواہ کو آشیش مشرا اور اس کے والد اجے مشرا ٹینی نے دھمکی دی تھی۔ عدالت نے یوپی پولیس کو ہدایت دی کہ جس ڈی ایس پی نے ابتدائی جانچ پوری کی تھی انہیں کو اس کی جانچ کرنے دی جائے
۔
جمعرات کو سماعت کے دوران، آشیش مشرا نے دیوالی کے لیے لکھیم پور میں اپنے گھر جانے کی اجازت کی درخواست کی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ عدالت نے ہدایت دی کہ آشیش مشرا دیوالی کے لیے اپنے گھر جائیں گے اور 22 اکتوبر کو روانہ ہوں گے۔ سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ مقدمے میں استغاثہ کے 22 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جاچکے ہیں، کیس کی اگلی سماعت 27 اکتوبر کو ہوگی۔
اس سے پہلے سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے آشیش مشرا کو رام نومی کے موقع پر ان کے گھر جانے کی اجازت دی تھی۔
عدالت نے کہا کہ آشیش مشرا لکھیم پور میں رہتے ہوئے کسی بھی اجتماع میں شرکت نہیں کریں گے۔ 24 مارچ کو عدالت نے آشیش مشرا کی ضمانت منسوخ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل جاری رہنا چاہیے۔
سپریم کورٹ نے 22 جولائی 2024 کو آشیش مشرا کو مشروط ضمانت دی تھی۔
آشیش مشرا کو لکھنؤ میں رہنے کی اجازت دی گئی لیکن وہ لکھیم پور کھیری نہیں جائیں گے۔
سپریم کورٹ نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے چار کسانوں کو بھی عبوری ضمانت دے دی، جو اس واقعہ سے متعلق ایک اور کیس میں زیر حراست ہیں اور جن پر لنچنگ کا الزام ہے۔
عدالت نے واضح کیا کہ اگر آشیش مشرا یا ان کے خاندان نے کسی بھی طرح سے مقدمے کو متاثر کرنے کی کوشش کی تو ان کی ضمانت منسوخ کر دی جائے گی۔ 3 اکتوبر 2021 کو لکھیم پور کھیری میں پھوٹ پڑے تشدد میں آٹھ لوگوں کی جان گئی تھی۔ اس معاملے میں، خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے 3 جنوری 2022 کو لکھیم پور کھیری کی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی، جس میں آشیش مشرا کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی