الیکشن کمیشن بہار میں اکھل بھارتیہ جن سنگھ کو مشترکہ نشان الاٹ کرے: دہلی ہائی کورٹ
نئی دہلی، 9 اکتوبر (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ وہ آئندہ بہار اسمبلی انتخابات کے لیے اکھل بھارتیہ جن سنگھ کو مشترکہ نشان الاٹ کرے۔ جسٹس منی پشکرنا کی صدارت والی بنچ نے یہ حکم جاری کیا۔ عدالت نے اکھل بھارتیہ جن سنگھ کو
الیکشن کمیشن بہار میں اکھل بھارتیہ جن سنگھ کو مشترکہ نشان الاٹ کرے: دہلی ہائی کورٹ


نئی دہلی، 9 اکتوبر (ہ س)۔

دہلی ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ وہ آئندہ بہار اسمبلی انتخابات کے لیے اکھل بھارتیہ جن سنگھ کو مشترکہ نشان الاٹ کرے۔ جسٹس منی پشکرنا کی صدارت والی بنچ نے یہ حکم جاری کیا۔

عدالت نے اکھل بھارتیہ جن سنگھ کو ہدایت دی کہ وہ الیکشن کمیشن کے پاس مشترکہ نشان کے لیے ضروری درخواست داخل کرے۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن بہار اسمبلی انتخابات کے لیے اکھل بھارتیہ جن سنگھ کو مشترکہ نشان الاٹ کرے گا۔ عدالت نے 6 اکتوبر کو اکھل بھارتیہ جن سنگھ کے مطالبے پر اپنی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا۔

سماعت کے دوران اکھل بھارتیہ جن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے پارٹی کے اندرونی تنازعات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔ اکھل بھارتیہ جن سنگھ نے کہا کہ سمیر سنگھ چندیل کو پارٹی سے معطل کر دیا گیا ہے اور ان کی معطلی کا پارٹی کی سرگرمیوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

اکھل بھارتیہ جن سنگھ کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی کو 1989 میں ایک غیر تسلیم شدہ سیاسی جماعت کے طور پر رجسٹر کیا گیا تھا۔ درخواست میں اکھل بھارتیہ جن سنگھ نے دعویٰ کیا کہ اس کی جڑیں بھارتیہ جن سنگھ سے جڑی ہوئی ہیں۔ 2 جون کو، اے آئی جے ایس نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر سیاسی پارٹی کے طور پر انتخابی نشان الاٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ اکھل بھارتیہ جن سنگھ کو الیکشن لڑنے کا آئینی حق حاصل ہے۔ بہار اسمبلی انتخابات کا اعلان کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔ اکھل بھارتیہ جن سنگھ کو بطور سیاسی پارٹی انتخابی نشان الاٹ نہ کرنا اس کے الیکشن لڑنے کے آئینی حق کی خلاف ورزی کرے گا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande