پٹنہ، 8 اکتوبر (ہ س)۔بہار اسمبلی انتخابات اور سات ریاستوں کی آٹھ نشستوں پر ضمنی انتخابات کے پیش نظر 6 اکتوبر سے انتخابی علاقوں میں ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ نافذ کر دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ایک اہم پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ انتخابی مہم میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) یا دیگر ڈیجیٹل ٹولز کے ذریعے تیار کردہ گمراہ کن یا گمراہی پیدا کرنے والی ویڈیوز کا استعمال نہ کریں۔کمیشن نے واضح کیا ہے کہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے اصول نہ صرف زمینی تشہیر بلکہ سوشل میڈیا اور آن لائن پلیٹ فارمز پر شیئر کی جانے والی تمام مواد پر بھی لاگو ہوں گے۔ کسی بھی پارٹی یا امیدوار کی تنقید صرف ان کی پالیسیوں، پروگراموں، سابقہ ریکارڈ اور کاموں تک محدود ہونی چاہیے اور ذاتی زندگی پر تبصرہ ممنوع ہے۔مزید برآں، بغیر تصدیق شدہ الزامات یا معلومات کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا سختی سے منع ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انتخابی کمیشن نے تشویش ظاہر کی ہے کہ کچھ افراد اے آئی ٹولز کی مدد سے ڈیپ فیک ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلا رہے ہیں، جس سے انتخابی ماحول متاثر ہو سکتا ہے۔تمام سیاسی جماعتوں، رہنماؤں، امیدواروں اور اسٹار پروموٹرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ اگر وہ کوئی اے آئی جنریٹڈ یا ڈیجیٹل طور پر ترمیم شدہ مواد پوسٹ کریں تو اس پر واضح ٹیگ لگانا لازمی ہوگا۔ اس ٹیگ میں اے آئی جنریٹڈ، ڈجیٹیلی انہانسڈ یا سنتھیٹک کنٹنٹ جیسے الفاظ شامل ہوں تاکہ عوام کو کوئی غلط فہمی نہ ہو۔
سوشل میڈیا کی نگرانی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ہر سرگرمی پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ کمیشن نے واضح کیا کہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ اور متعلقہ ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan