نئی دہلی، 8 اکتوبر (ہ س)۔ ملک کے مختلف حصوں میں کھانسی کے شیرپ سے بچوں کی موت کی خبروں کے درمیان، سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حکومت نے کھانسی کے شیرپ میں’ڈیکسٹرو میتھورفن ہائیڈروبومائیڈ‘ نامی جز پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ مرکزی حکومت نے ان خبروں کو گمراہ کن اور مکمل طور پر جھوٹ قرار دیا ہے۔
مرکزی حکومت کے پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) کے فیکٹ چیک نے بدھ کے روز اطلاع دی کہ کھانسی کے شیرپ میں جزو ’ڈیکسٹرو میتھورفن ہائیڈروبومائیڈ‘کے استعمال پر کوئی مکمل پابندی نہیں ہے۔ سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) نے ’ڈیکسٹرو میتھورفن ہائیڈروبومائڈ‘پر مشتمل مخصوص خوراک کے امتزاج پر پابندی لگا دی ہے، خاص طور پر اینٹی ہسٹامائنز اور ڈیکونجسٹنٹ کے ساتھ۔ ان کا استعمال بنیادی طور پر 4 سال سے کم عمر کے بچوں تک محدود ہے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ ڈیکسٹرومیتھافارن ایک کھانسی کو دبانے والا ہے جو کھانسی کی خواہش کو کم کرکے خشک، غیر پیداواری کھانسی کو دور کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر عارضی ریلیف کے لیے سردی کی دوائیوں میں پایا جاتا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں سے کھانسی کے شربت کے استعمال سے بچوں کی موت کی خبریں مسلسل سامنے آرہی ہیں۔ راجستھان اور مدھیہ پردیش جیسی ریاستوں میں کھانسی کے شیرپ کے استعمال سے کئی بچے مر چکے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan