ایمرجنسی کے دوران پریس کو دبایا گیا اور شہری حقوق کی خلاف ورزی کی گئی : نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک
۔ ہندوستھان سماچار کی جانب سے ایمرجنسی کے 50 سال پر پروگرام کا انعقاد
ایمرجنسی کے دوران پریس کو دبایا گیا اور شہری حقوق کی خلاف ورزی کی گئی


لکھنؤ، 9 اکتوبر (ہ س)۔ اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے کہا کہ ایمرجنسی ہندوستانی جمہوریت پر سیاہ ترین داغ تھی، جب شہری حقوق اور آزادی اظہار کو مکمل طور پر دبا دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس دور میں پریس کا گلا گھونٹ دیا گیا، تشدد اپنے عروج پر پہنچ گیا اور کسی کو بھی آزادی سے بولنے یا چلنے پھرنے کی آزادی نہیں تھی۔

نائب وزیر اعلیٰ پاٹھک لکھنؤ یونیورسٹی کے مالویہ آڈیٹوریم میں کثیر لسانی نیوز ایجنسی ’’ ہندوستھان سماچار‘‘ کے ذریعہ منعقدہ ایمرجنسی کے 50 سال پروگرام سے بدھ کو خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر میگزین ’’یگ وارتا‘‘ اور ’’نوتھان‘‘ کے خصوصی شمارے جاری کئے گئے۔

پاٹھک نے کہا کہ اس وقت کی کانگریس حکومت نے جمہوریت کو کٹھ پتلی بنا دیا تھا اور صدر کو دستخط کرنے پر مجبور کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج جو لوگ آئین کی کاپیاں اٹھاتے ہیں وہ اس دور میں آئین کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان تیزی سے ترقی یافتہ ملک بننے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ بی جے پی ووٹ سے چلنے والی سیاست کے بجائے نیشن فرسٹ کے اصول پر کام کرتی ہے۔

وزیر ٹرانسپورٹ دیاشنکر سنگھ نے کہا کہ جمہوریت کے جنگجوؤں نے ایمرجنسی کے دوران جس جرات کے ساتھ آئین کا دفاع کیا، یہی وجہ ہے کہ آج بھی ملک میں جمہوریت اور اظہار رائے کی آزادی زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی ہندوستانی سیاست کی تاریخ پر ایک انمٹ داغ ہے۔

سابق وزیر سریش رانا نے کہا کہ اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے صرف اپنے اقتدار کو بچانے کے لیے پورے ملک پر ایمرجنسی نافذ کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اسی ملک کی آزادی جس کے نوجوانوں نے آزادی کے لیے پھانسی کے پھندے کا سامنا کیا تھا، اسے اقتدار کے لالچ نے کچل دیا تھا۔ رانا نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ جمہوریت کے لیے اس لڑائی کی تاریخ سیکھیں اور اسے آگے بڑھائیں۔

اس موقع پر اسٹیج پر موجود مہمانوں نے جمہوریت کے 11 جانبازوں کو کپڑوں، شنکھوں کے گولے اور سرٹیفیکیٹس سے نوازا۔ اعزاز پانے والوں میں بھرت دیکشت، راجندر تیواری، منیرام پال، بھانو پرتاپ، گنگا پرساد، راماشنکر ترپاٹھی، دنیش پرتاپ سنگھ، دنیش اگنی ہوتری، اجیت سنگھ، وشرام ساگر اور سریش راجوانی شامل ہیں۔

لکھنؤ کی میئر سشما کھروال نے کہا کہ ہم نے ایمرجنسی کا درد اپنے بزرگوں سے سنا ہے، حتیٰ کہ اس وقت سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بھی روک دی گئی تھیں۔ پروگرام کی نظامت پروفیسر امت کشواہا نے کی۔

اس موقع پر ہندوستھان سماچار کے ڈائریکٹر اروند مارڈیکر، راجندر سکسینہ، سوامی مراری داس، پرشانت بھاٹیہ، ہریش سریواستو، اونیش تیاگی، منیش شکلا، آنند دوبے، ڈاکٹر ہرنام سنگھ، اور انل سمیت کئی معززین موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande