گیتانجلی نے سوشل میڈیا پر لکھا، جیل میں سونم کے حوصلے بلند ہیں، ہم لداخ کے لیے اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔
جودھ پور، 8 اکتوبر (ہ س)۔
سماجی کارکن سونم وانگچک، جو جودھپور سینٹرل جیل میں بند ہیں، منگل کی رات ان کی اہلیہ گیتانجلی انگموا ن سے ملنے گئیں۔ ان کے ساتھ وکیل ریتم کھرے بھی موجود تھے۔ گیتانجلی نے اپنے شوہر کی رہائی کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے جس کی سماعت 14 اکتوبر کو ہوگی۔
سونم وانگچک سے ملاقات کے بعد گیتانجلی نے بدھ کی صبح سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، وانگچک سے آج ریتم کھرے کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ نظر بندی کا حکم نامہ موصول ہوا، جسے ہم قانونی طور پر چیلنج کریں گے۔ اس دستاویز میں وانگچک کے خلاف تمام الزامات اور این ایس اے لگانے کی وجوہات کی تفصیل ہے۔ قانونی ٹیم اب اس حکم کو عدالت میں چیلنج کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ گیتانجلی نے یہ بھی کہا کہ سونم کے حوصلے بلند ہیں اور لداخ کے مفادات کے لیے اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔ انہوں نے سونم کے حامیوں کی یکجہتی اور حمایت کے لیے شکریہ ادا کیا۔
لداخ میں موسمیاتی کارکن اور سماجی کارکن سونم وانگچک گزشتہ 11 دنوں سے جودھ پور سینٹرل جیل میں ہیں۔ منگل کو ان کی بیوی گیتانجلی نے سونم وانگچک سے جیل میں ملاقات کی۔ ان کی گرفتاری کے بعد یہ پہلی ملاقات تھی۔ سونم وانگچک کو لداخ میں پرتشدد مظاہروں کے بعد حراست میں لیا گیا تھا جس میں چار افراد ہلاک اور دو درجن کے قریب زخمی ہوئے تھے۔ تشدد کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر کو آگ لگا دی گئی اور کئی پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا گیا۔
لداخ انتظامیہ نے سونم وانگچک کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کارروائی کی ہے، ان پر تشدد پر اکسانے، خود سوزی کی وکالت کرنے اور مالی بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کیے ہیں۔ گیتانجلی سے ملاقات سے قبل لیہہ ایپکس باڈی کے قانونی مشیر مصطفیٰ حاجی اور سونم کے بڑے بھائی تسیتن دورجے نے بھی جیل میں ان سے ملاقات کی۔ سینئر وکیل کپل سبل سپریم کورٹ میں نمائندگی کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ میں اگلی سماعت 14 اکتوبر کو ہوگی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ