ٹرمپ نے ترکیہ سے حماس کو غزہ امن منصوبے پر آمادہ کرنے کی اپیل کی
انقرہ،08اکتوبر(ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی سے کہا کہ وہ حماس کو غزہ جنگ کے خاتمے کی غرض سے ان کا منصوبہ قبول کرنے کے لیے قائل کرے، ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا ہے جو ان کے دفتر نے تحریری صورت میں فراہم کیا۔ان کا ی
ٹرمپ نے ترکیہ سے حماس کو غزہ امن منصوبے پر آمادہ کرنے کی اپیل کی


انقرہ،08اکتوبر(ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی سے کہا کہ وہ حماس کو غزہ جنگ کے خاتمے کی غرض سے ان کا منصوبہ قبول کرنے کے لیے قائل کرے، ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا ہے جو ان کے دفتر نے تحریری صورت میں فراہم کیا۔ان کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب قطر، ترکی اور امریکہ کے سینئر حکام کے ہمراہ اسرائیل اور حماس کے مذاکرات کار مصر کے تفریحی قصبے شرم الشیخ میں تیسرے دن بالواسطہ مذاکرات منعقد کرنے والے ہیں۔آذربائیجان سے واپسی پر طیارے میں سوار ایردوآن نے منگل کو ترک صحافیوں کو بتایا، امریکہ کے دورے اور فون پر اپنی حالیہ گفتگو دونوں کے دوران ہم نے جناب ٹرمپ کو بتایا کہ مسئلہ فلسطین کا حل کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر درخواست کی کہ ہم حماس سے ملیں اور انہیں قائل کریں۔مسئلہ فلسطین کے ایک پرزور وکیل اور حماس سے قریبی تعلقات رکھنے والے ایردوآن اکثر اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام لگاتے رہے ہیں۔بالواسطہ مذاکرات گذشتہ ماہ ٹرمپ کے تجویز کردہ 20 نکاتی منصوبے پر مبنی ہیں جس میں بدھ کو انٹیلی جنس چیف ابراہیم قالن کی قیادت میں ترک وفد بھی مذاکرات میں شامل ہو گا۔ایردوآن نے مزید کہا،حماس نے ہمیں یہ جواب دیا کہ وہ امن اور مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ بہ الفاظِ دیگر اس نے کوئی اختلافی موقف اختیار نہیں کیا۔ میں اسے بہت قیمتی قدم سمجھتا ہوں۔ حماس اسرائیل سے آگے ہے۔ہمارے ساتھی اس وقت شرم الشیخ میں ہیں۔ ہم اس سارے عمل میں ہمیشہ حماس کے ساتھ رابطے میں رہے ہیں۔ ہم بدستور رابطے میں ہیں۔انہوں نے منگل کو کہا۔ہم یہ بتا رہے ہیں کہ معقول ترین راستہ کیا ہے اور مستقبل میں فلسطین کے اعتماد سے آگے بڑھنے کے لیے کیا کرنے کی ضرورت ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande