روس اور یوکرین کے درمیان ڈرون کی جنگ جاری
ماسکو،08اکتوبر(ہ س)۔روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ جاری ہے۔ بدھ کی صبح یوکرین کے زیرِ کنٹرول شہر خرسون میں دھماکے ہوئے، جبکہ سومی اور چرنیہیف کے علاقوں میں فضائی حملے کے سائرن بجنے لگے۔اسی دوران روسی علاقے بیلگورود میں یوکرین کی سرحد کے
روس اور یوکرین کے درمیان ڈرون کی جنگ جاری


ماسکو،08اکتوبر(ہ س)۔روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ جاری ہے۔ بدھ کی صبح یوکرین کے زیرِ کنٹرول شہر خرسون میں دھماکے ہوئے، جبکہ سومی اور چرنیہیف کے علاقوں میں فضائی حملے کے سائرن بجنے لگے۔اسی دوران روسی علاقے بیلگورود میں یوکرین کی سرحد کے قریب ایک گاو ں پر راکٹ حملے میں تین افراد ہلاک ہوئے اور ملبے تلے مزید لوگوں کے پھنسے ہونے کا امکان ہے۔ روسی وزارتِ دفاع نے بتایا کہ گزشتہ رات اس کے فضائی دفاعی نظام نے یوکرینی افواج کے 53 ڈرون تباہ کیے۔ ان میں سے 28 بیلگورود، 11 وورونیش، 6 روستوف اور باقی دیگر روسی صوبوں کے اوپر گرائے گئے۔منگل کو روسی صدر ولادی میر پوتین نے سینٹ پیٹرزبرگ میں وزارتِ دفاع اور جنرل اسٹاف کے اعلیٰ عہدے داروں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔ کیا، جس میں یوکرین محاذ پر تازہ پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ روسی جنرل اسٹاف کے سربراہ والیری گیراسیموف نے اجلاس میں بتایا کہ روسی افواج تقریباً تمام محاذوں پر پیش قدمی کر رہی ہیں اور یوکرینی فوج اس پیش رفت کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یوکرین کی فوج اہم علاقوں میں دفاع مستحکم کرنے پر توجہ دے رہی ہے، جبکہ روسی فضائی حملے عسکری تنصیبات پر منصوبہ بندی کے مطابق جاری ہیں۔یوکرینی صدر ولودی میر زیلنسکی نے منگل کی شب اپنے خطاب میں الزام عائد کیا کہ روس یورپ کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ڈرونز کو تخریبی کارروائیوں میں استعمال کر رہا ہے۔ ان کے مطابق روس تیل بردار جہازوں کے ذریعے نہ صرف جنگ کے لیے مالی وسائل حاصل کر رہا ہے بلکہ ان جہازوں کو ڈرون حملوں کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ زیلنسکی نے کہا کہ حالیہ حملوں کی اطلاعات یوکرینی انٹیلی جنس نے حاصل کی ہیں۔یورپی ممالک میں جن میں ڈنمارک اور جرمنی شامل ہیں، حالیہ دنوں میں ڈرونز دیکھے گئے ہیں، لیکن اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ یہ کہاں سے بھیجے گئے۔ روس نے ان حملوں سے کسی بھی قسم کے تعلق سے انکار کیا ہے۔ دوسری جانب روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دیمتری مدویدیف نے اشارہ دیا کہ ممکن ہے یوکرینی افواج خود ایسے حملے کر کے یورپ کو جنگ میں ملوث کرنے کی کوشش کر رہی ہوں، کیونکہ یوکرین بھی طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز تیار کرتا ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande