نیپال حکومت 8-9 ستمبر کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے لیے آزاد :عدالتی کمیشن
کاٹھمنڈو، 8 اکتوبر (ہ س) ۔گزشتہ ماہ 8 اور 9 ستمبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے عدالتی کمیشن نے آج واضح کیا کہ حکومت کو ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے سے پہلے اس کی رپورٹ کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ریٹائرڈ جسٹس گوری بہادر کارکی کی سربرا
Nepal govt free to take action against culprits of Sep 8-9: Commission


کاٹھمنڈو، 8 اکتوبر (ہ س) ۔گزشتہ ماہ 8 اور 9 ستمبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے عدالتی کمیشن نے آج واضح کیا کہ حکومت کو ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے سے پہلے اس کی رپورٹ کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ریٹائرڈ جسٹس گوری بہادر کارکی کی سربراہی میں کمیشن نے واضح کیا کہ حکومت کمیشن کے نتائج کا انتظار کیے بغیر مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث کسی کے خلاف گرفتاری سمیت کارروائی کر سکتی ہے۔

جوڈیشل انکوائری کمیشن کا بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب پولیس نے سابق وزیر اعظم کے پی اولی اور سابق وزیر داخلہ رمیش لیکھک کے خلاف درج ایف آئی آر پر کارروائی کرنے کے بجائے اسے کمیشن کو بھیج دیا ہے۔ ریٹائرڈ جسٹس گوری بہادر کارکی نے کہا کہ 29 ستمبر کو وزارت داخلہ کے ایک بیان کے جواب میں پہلے ہی کہا جا چکا ہے کہ کسی بھی فوجداری معاملے میں عدالتی کمیشن کی رپورٹ کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمیشن کا مینڈیٹ جسمانی اور انسانی نقصان سے متعلق معلومات یا شکایات کو جمع کرنا، ان کا تجزیہ کرنا اور ضروری کارروائی کے لیے سفارشات فراہم کرنا ہے۔ وزارت داخلہ نے پہلے کہا تھا کہ کمیشن کے دائرہ اختیار میں مسائل کو باقاعدہ میکانزم کے ذریعے نہیں نمٹا جائے گا جب تک کمیشن کا کام مکمل نہیں ہو جاتا۔ جسٹس کارکی نے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی اب بھی موجودہ قوانین کے تحت ہو سکتی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande