ممبئی،
8 اکتوبر (ہ س)۔
برطانیہ کے وزیر اعظم کیر اسٹارمر کے ہندوستان کے پہلے سرکاری دورے
کے آغاز پر وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا ہے کہ یہ دورہ دونوں
ممالک کے تعلقات میں ایک نیا باب ثابت ہوگا۔ اسٹارمر 8 اور 9 اکتوبر کو وزیر اعظم
نریندر مودی کی دعوت پر ہندوستان کے سرکاری دورے پر ہیں۔
برطانوی
وزیر اعظم کے ہمراہ 120 سے زائد ممتاز کاروباری رہنما، یونیورسٹیوں کے وائس
چانسلرز اور ثقافتی نمائندوں پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد موجود ہے۔ ان کا یہ دو
روزہ دورہ ٹیکنالوجی، تعلیم، پائیدار تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کو فروغ دینے
کے برطانوی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
چھترپتی
شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ان کا استقبال مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر
فڑنویس، نائب وزرائے اعلیٰ ایکناتھ شندے اور اجیت پوار کے ساتھ گورنر آچاریہ دیوورت
نے پُرتپاک انداز میں کیا۔
دورے کے
دوران وزیر اعظم مودی اور اسٹارمر بھارت-برطانیہ جامع اسٹریٹجک
پارٹنرشپ کے مختلف ستونوں پر پیش رفت کا جائزہ لیں گے۔ اس پارٹنرشپ کی
رہنمائی وژن 2035 کے تحت کی جا رہی ہے، جو تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی،
اختراع، دفاع، توانائی، صحت، تعلیم اور عوامی تعلقات جیسے شعبوں پر مرکوز ہے۔
دونوں
وزرائے اعظم رواں سال جولائی میں دستخط شدہ جامع اقتصادی و تجارتی
معاہدے (CETA) پر عمل درآمد کے امکانات پر بھی گفتگو کریں
گے۔ یہ تاریخی معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو گہرا کرنے کا مقصد
رکھتا ہے۔ فی الحال دوطرفہ تجارت 56 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ چکی ہے، جسے 2030 تک
دوگنا کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
دونوں
رہنما ممبئی میں ہونے والے گلوبل فنٹیک فیسٹ کے چھٹے ایڈیشن میں شریک
ہوں گے، جہاں وہ کلیدی خطابات کریں گے اور صنعت کے ماہرین و پالیسی سازوں سے
ملاقات کریں گے۔ وزیر اعظم اسٹارمر آج یش راج اسٹوڈیوز کا دورہ کرنے، کوپریج
گراؤنڈ میں فٹ بال میچ میں شرکت کرنے اور ممتاز بھارتی صنعت کاروں سے گفتگو کرنے
والے ہیں۔
یہ دورہ
جولائی 2025 میں وزیر اعظم مودی کے برطانیہ کے سفر کی توسیع سمجھا جا رہا ہے اور
اس سے توقع ہے کہ بھارت اور برطانیہ کے درمیان مستقبل پر مبنی شراکت داری کو مزید
مضبوطی حاصل ہوگی۔
ہندوستھان
سماچار
ہندوستان سماچار / جاوید این اے