واشنگٹن،08اکتوبر(ہ س)۔امریکی حکومت کے وفاقی اخراجات کے لیے فنڈنگ رکنے کے باعث ہونے والا شٹ ڈاون بدھ کو دوسرے ہفتے میں داخل ہو گیا ہے، جب کہ کانگریس میں تعطل کی فضا قائم ہے۔ ایوانِ نمائندگان بند ہے اور سینیٹ بار بار ناکام ووٹنگ میں الجھا ہوا ہے تاکہ حکومت کو دوبارہ کھولنے کا کوئی فارمولا طے کیا جا سکے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر بحران جلد ختم نہ ہوا تو وہ وفاقی ملازمین کی بڑے پیمانے پر برطرفیاں کر سکتے ہیں اور باقیوں کو واجب الادا تنخواہیں ادا نہ کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ فی الحال حکومت کے دوبارہ کھلنے کی کوئی واضح صورت نظر نہیں آ رہی ہے۔سینیٹر برنی سینڈرز نے سینیٹ میں کہا کہ تنازع حل کرنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں، تاہم حکومت اور ڈیموکریٹس کے درمیان کوئی با ضابطہ بات چیت نہیں ہو رہی۔کانگریس میں اکثریت رکھنے والے ریپبلکنز سمجھتے ہیں کہ سیاسی طور پر ان کا پلڑا بھاری ہے کیونکہ وہ ڈیموکریٹس کے اس مطالبے کو روک رہے ہیں جس کے تحت حکومت کھولنے کی کسی بھی ڈیل میں صحت کے قومی بیمے کے لیے فوری فنڈنگ شامل کی جائے۔ دوسری جانب ڈیموکریٹس اپنے موقف پر ڈٹے ہیں کہ عوام ان کے ساتھ ہیں تاکہ متوقع اضافے سے صحت کی لاگت کو بچایا جا سکے، اور وہ اس شٹ ڈاون کا ذمہ دار صدر ٹرمپ کو ٹھہرا رہے ہیں۔سینیٹ کے ریپبلکن اور ڈیموکریٹ اراکین نے صحت بیمے کے مسئلے کے حل پر تبادلہ خیال کیا۔ ریپبلکن ارکان مارجوری ٹیلر گرین اور جوش ہاولی نے قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے فوری اقدام کا مطالبہ کیا، جب کہ ٹرمپ نے بھی مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی۔ تاہم بعد میں انھوں نے موقف بدل کر کہا کہ پہلے حکومت کھولنا ضروری ہے۔اسی دوران وائٹ ہاوس نے ایک میمورنڈم میں خبردار کیا ہے کہ شٹ ڈاون کے دوران وفاقی ملازمین کو بقایا تنخواہیں ادا کرنے کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ یہ پالیسی اس قانون سے مختلف ہے جس پر 2019 میں دستخط کیے گئے تھے اور جس کے تحت شٹ ڈاون کے بعد تمام ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جاتی تھیں۔ نئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کو اگر واجبات دینا ہیں تو انھیں فنڈنگ بل میں شامل کرنا ہو گا۔ یہ اقدام بظاہر کانگریس پر دباو ڈالنے کا ذریعہ ہے تاکہ وہ شٹ ڈاون ختم کرے۔ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں کہا کہ بعض لوگ ایسے ہیں جن کا خیال رکھنا ضروری نہیں، اور بقایا تنخواہیں اس پر منحصر ہوں گی کہ کن افراد کی بات ہو رہی ہے۔ اس پالیسی کو مروجہ روایات سے انحراف سمجھا جا رہا ہے اور امکان ہے کہ اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ ماضی میں شٹ ڈاون کے دوران تنخواہیں تاخیر کا شکار ضرور ہوئیں لیکن بالآخر ادا کر دی گئیں۔اسپیکر مائیک جونسن نے ڈیموکریٹس پر زور دیا کہ وہ فنڈنگ بل منظور کر کے شٹ ڈاون ختم کریں۔ تاہم ڈیموکریٹ سینیٹر پیٹی مَرے نے ٹرمپ انتظامیہ پر قانون شکنی کا الزام عائد کیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan