حماس نہایت اہم امور پر متفق ہو چکی ہے : ٹرمپ
واشنگٹن،07اکتوبر(ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی تنظیم حماس بہت ہی اہم امور پر متفق ہو گئی ہے۔ یہ پیش رفت ایسے وقت سامنے آئی ہے جب مصر میں اسرائیل اور حامس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات ہو رہے ہیں تاکہ فریقین کے درمیان دو سال س
حماس نہایت اہم امور پر متفق ہو چکی ہے : ٹرمپ


واشنگٹن،07اکتوبر(ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی تنظیم حماس بہت ہی اہم امور پر متفق ہو گئی ہے۔ یہ پیش رفت ایسے وقت سامنے آئی ہے جب مصر میں اسرائیل اور حامس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات ہو رہے ہیں تاکہ فریقین کے درمیان دو سال سے جاری غزہ کی جنگ ختم کی جا سکے۔پیر کے روز ایک صحافی کے سوال پر جس میں پوچھا گیا کہ مصر میں مذاکرات کی صورت حال کیا ہے اور آیا ان کی کوئی شرطیں ہیں جیسے حماس کی ہتھیار چھوڑنے پر رضامندی، ٹرمپ نے وائٹ ہاو¿س میں کہا میرے پاس کچھ سرخ لائنیں ہیں ... اگر کچھ امور پورے نہیں ہوئے تو ہم آگے نہیں بڑھیں گے۔تاہم امریکی صدر نے مزید کہالیکن مجھے لگتا ہے کہ بات چیت اچھی سمت میں جا رہی ہے، اور مجھے یقین ہے کہ حماس بہت ہی اہم امور پر متفق ہو گئی ہے۔ یہ بات فرانس پریس نیوز ایجنسی نے بتائی۔امریکی صدر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے امکانات پر بھی اعتماد ظاہر کیا، جس کے لیے دونوں وفود مصر میں بالواسطہ مذاکرات کر رہے ہیں۔ یہ مذاکرات ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کے تحت ہو رہے ہیں۔ٹرمپ نے کہا مجھے لگتا ہے کہ ہم معاہدے تک پہنچ جائیں گے۔ یہ کہنا میرے لیے مشکل ہے کیونکہ وہ سالوں سے معاہدے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن میں تقریبا یقین رکھتا ہوں کہ ہم غزہ میں معاہدے تک پہنچ جائیں گے، ہاں۔دوسری جانب امریکی صدر نے ان اطلاعات کی تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ انھوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پر مذاکرات کے سلسلے میں منفی رویہ اختیار کرنے کا الزام لگایا تھا۔ ٹرمپ نے کہا کہ نیتن یاہو معاہدے کے حوالے سے بہت مثبت ہیں۔یاد رہے کہ امریکی تجویز میں، جس پر مذاکرات ہو رہے ہیں ... 72 گھنٹے کے اندر جنگ بندی، قیدیوں کی رہائی، اسرائیلی فوج کا بتدریج انخلا اور حماس کے ہتھیار جمع کرنے کا ذکر ہے۔تاہم حماس نے ٹرمپ کے منصوبے پر اپنے جواب میں ہتھیار جمع کرنے کے معاملے کو نہیں چھوا اور یہ واضح کیا کہ وہ غزہ کے مستقبل پر کسی بھی گفتگو میں حصہ لینے کے لیے پرعزم ہے اور اسرائیل کا مکمل انخلا ضروری ہے۔اس کے باوجود اس منصوبے میں حماس کے لیے غزہ کی انتظامیہ میں کسی کردار کی گنجائش نہیں رکھی گئی اور یہ ان کے جنگجووں کے انخلا کی شرط رکھتا ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande