نئی دہلی، 7 اکتوبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے منگل کے روز بی جے پی کو آسام کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ایک ویڈیو ہٹانے کی ہدایت دی ہے، جس میں مبینہ طور پر مسلمانوں کو کھلے عام نشانہ بنایا گیا ہے اور انہیں بدنام کیا گیا ہے۔ جسٹس وکرم ناتھ کی سربراہی والی بنچ نے آسام بی جے پی، ایکس، اور آسام حکومت کو نوٹس جاری کیا اور اگلی سماعت 27 اکتوبر کو مقرر کی۔
درخواست صحافی قربان علی نے دائر کی تھی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نظام پاشا نے دلیل دی کہ آسام بی جے پی کے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا گیا ویڈیو انتخابی مہم کا حصہ ہے۔ اس میں دکھایا گیا ہے کہ اگر ایک خاص پارٹی اقتدار میں نہیں آتی ہے تو ٹوپی اور داڑھی والی لوگ اس پر قبضہ کرلیں گے۔ انہوں نے دلیل دی کہ سپریم کورٹ نے پہلے ملک بھر کی پولیس کو حکم دیا ہے کہ نفرت انگیز تقاریر کے کیس رپورٹ ہونے پر خود بخود ایف آئی آر درج کریں۔ ایسا نہ کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کی آسام یونٹ کی طرف سے 15 ستمبر 2025 کو پوسٹ کیا گیا ویڈیو مسلم کمیونٹی کے خلاف نفرت پھیلانے کی کوشش ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ٹوپی اور برقعہ پہنے ہوئے لوگ آسام میں چائے کے باغات، گوہاٹی ہوائی اڈے اور سرکاری زمین سمیت مختلف مقامات پر قابض ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی