نئی دہلی، 6 اکتوبر (ہ س) کانگریس پارٹی نے اتر پردیش کے رائے بریلی میں قتل ہونے والے نوجوان کے خاندان کے لیے ایک کروڑ روپے کا معاوضہ، سرکاری نوکری اور خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس کے درج فہرست ذات کے محکمہ کے صدر راجندر پال گوتم نے ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ ریاست میں گزشتہ 10 سالوں میں دلت ظلم کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں دلت ظلم کے سب سے زیادہ واقعات پانچ ریاستوں میں ہیں، جو ان واقعات میں سے 75 فیصد ہیں۔
گوتم نے کہا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کی رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں ملک بھر میں دلتوں کے خلاف 57,789 جرائم درج ہوئے، جب کہ اتر پردیش میں دلتوں کے خلاف سب سے زیادہ 15,130 مقدمات درج ہوئے۔
قابل ذکر ہے کہ 3 اکتوبر کو رائے بریلی میں ہریوم پاسوان نامی نوجوان کے قتل کی خبر بریک ہوئی تھی۔ اس کے بعد قتل کی تین ویڈیوز سامنے آئیں۔ ویڈیوز میں نوجوانوں کو لاٹھیوں اور بیلٹوں سے پیٹا جا رہا ہے۔ ایک ویڈیو میں نوجوان کی لاش ریلوے ٹریک کے پاس پڑی تھی جبکہ دوسری میں اسے مارا پیٹا جا رہا تھا۔ اس واقعہ کے بعد پولیس نے پانچ ملزمان کو گرفتار کیا اور اونچہار کے پولیس انسپکٹر سنجے کمار کا تبادلہ کر دیا۔ تین پولیس اہلکاروں کو بھی معطل کر دیا گیا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی