سونم وانگچک کی رہائی کی عرضی پر سپریم کورٹ نے مرکز اور لداخ انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا۔
نئی دہلی، 6 اکتوبر (ہ س)۔ جسٹس اروند کمار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی بنچ نے قومی سلامتی ایکٹ کے تحت قید سونم وانگچک کی رہائی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت، لداخ انتظامیہ اور راجستھان حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ کیس کی اگلی سماعت 13 اکتوبر
سونم


نئی دہلی، 6 اکتوبر (ہ س)۔ جسٹس اروند کمار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی بنچ نے قومی سلامتی ایکٹ کے تحت قید سونم وانگچک کی رہائی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت، لداخ انتظامیہ اور راجستھان حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ کیس کی اگلی سماعت 13 اکتوبر کو ہوگی۔

سونم وانگچک کی بیوی گیتانجلی جے انگمو نے اپنے شوہر کی گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے ایک عرضی دائر کی ہے۔ اس نے اس کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست میں گیتانجلی نے کہا ہے کہ سونم وانگچک کی گرفتاری کے ایک ہفتہ گزرنے کے بعد بھی انہیں ان کی صحت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

سماعت کے دوران گیتانجلی کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ نظر بندی غلط ہے اور ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ مرکزی حکومت کی نمائندگی کرنے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا، ’’سونم وانگچک کی گرفتاری کی وجوہات کی ایک کاپی فراہم کر دی گئی ہے‘‘۔

سونم وانگچک کو 26 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ اس وقت راجستھان کی جودھ پور جیل میں بند ہیں۔

سونم وانگچک لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ لداخ میں تشدد کے دوران فائرنگ سے چار افراد ہلاک ہو گئے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande