آئی آئی ٹی رڑکی میں بین الاقوامی آبی سائنس ایسو سی ایشن کی بارہویں سائنس اسمبلی کا افتتاح
ہریدوار، 6 اکتوبر (ہ س)۔ اتراکھنڈ کے چیف سکریٹری آنند وردھن نے پیر کو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) روڑکی میں انٹرنیشنل ہائیڈرولوجیکل ایسوسی ایشن (آئی اے ایچ ایس) کی 12ویں سائنسی اسمبلی کا افتتاح کیا۔ ہفتے تک جاری رہنے والے اس ایونٹ
آئی آئی ٹی رڑکی میں بین الاقوامی آبی سائنس اےسو سی ایشن کی بارہویں سائنس اسمبلی کا افتتاح


ہریدوار، 6 اکتوبر (ہ س)۔

اتراکھنڈ کے چیف سکریٹری آنند وردھن نے پیر کو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) روڑکی میں انٹرنیشنل ہائیڈرولوجیکل ایسوسی ایشن (آئی اے ایچ ایس) کی 12ویں سائنسی اسمبلی کا افتتاح کیا۔ ہفتے تک جاری رہنے والے اس ایونٹ میں 627 سے زائد شرکاء اور 49 ممالک کے 682 سائنس داں شرکت کر رہے ہیں۔ کانفرنس میں ہائیڈرولوجیکل ایجادات اور موسمیاتی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اس موقع پر اتراکھنڈ کے چیف سکریٹری آنند وردھن نے آئی آئی ٹی روڑکی اورآئی اے ایچ ایس کی ہائیڈرولوجیکل ریسرچ اور اس کے سماجی استعمال کو آگے بڑھانے میں ان کے عالمی تعاون کے لیے تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ہائیڈرولوجی موسمیاتی تبدیلی کی لچک، آفات کے خطرے میں کمی اور پائیدار ترقی کے لیے اہم ہے۔

افتتاحی تقریب میں آئی آئی ٹی روڑکی کے ڈائریکٹر پروفیسر کے کے پنت، آئی اے ایچ ایس کے صدر پروفیسر سالواتورے گریمالڈی، آئی این ایس اے کے نائب صدر اور سی ایس آئی آر-این ای آئی ایس ٹی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وی ایم تیواری ، آئی اے ایچ ایس ایس اے 2025کے صدر پروفیسر سومت سین اور کنوینر پروفیسر انکت اگروال شامل تھے۔

آئی آئی ٹی روڑکی کے ڈائریکٹر پروفیسر پنت نے کہا کہ یہ سائنسی کانفرنس جدت، تعاون اور علم کے اشتراک کے ذریعے پانی کے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ ہائیڈروولوجیکل ریسرچ اور پائیدار پانی کے انتظام میں ہندوستان کے اہم کردار کو تقویت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا، مجھے یقین ہے کہ یہ چھ روزہ کنکلیو نئے آئیڈیاز، طویل مدتی شراکت داری، اور تبدیلی کی اختراعات کی ترغیب دے گا جو آبی سائنس اور معاشرے دونوں کے لیے بامعنی شراکت کریں گے۔

قابل ذکر ہے کہ 49 ممالک کے 627 سے زیادہ شرکاء اور 682 سائنس دان ہفتہ بھر میں سائنسی کانفرنس میں شرکت کریں گے تاکہ پانی کی پائیداری اور آب و ہوا کے موافقت کو آگے بڑھانے کے لیے وسیع مباحثوں، ورکشاپس اور نیٹ ورکنگ کے ذریعے عالمی تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande