غزہ معاہدہ اسرائیل کے لیے ایک عظیم فتح ہے: ٹرمپ
واشنگٹن،06اکتوبر( ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے کیے گئے معاہدے کو ’اسرائیل کے لیے ایک عظیم معاہدہ‘ قرار دیا۔حماس نے جمعے کے روز ٹرمپ کی جانب سے اپنی 20 نکاتی تجویز کی چند اہم شقوں کو قب
میں نے نیتن یاہو سے کہا امن معاہدے کا کوئی متبادل نہیں: ٹرمپ


واشنگٹن،06اکتوبر( ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے کیے گئے معاہدے کو ’اسرائیل کے لیے ایک عظیم معاہدہ‘ قرار دیا۔حماس نے جمعے کے روز ٹرمپ کی جانب سے اپنی 20 نکاتی تجویز کی چند اہم شقوں کو قبول کرنے کے اعلان کے بعد مثبت جواب دیا جن میں جنگ کا خاتمہ، اسرائیلی افواج کا انخلا، اور اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔منصوبے کے ساتھ منسلک نقشے سے ظاہر ہوتا ہے کہ پہلے مرحلے میں رفح، بیت حانون اور فلاڈیلفی کوریڈور کے علاقے اسرائیلی کنٹرول میں رہیں گے۔ نقشے پر پیلی لکیر امریکی صدر کی طرف سے گزشتہ ہفتے اعلان کردہ انخلاءکا ابتدائی راستہ دکھاتی ہے۔ اس کے تحت یرغمالیوں اور لاشوں کی رہائی کے ساتھ ہی اسرائیلی فوج کی شمالی غزہ کی پٹی سے رفح کے مضافات تک انخلاءکی توقع ہے۔ انخلا کا راستہ انتہائی شمال میں بیت حانون سے شروع ہوتا ہے جو بیت لاھیا، غزہ شہر، البریج، دیر البلح، خان یونس اور خزاعہ سے ہوتا ہوا جنوب میں رفح پہنچتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ منصوبہ آبادی کے بڑے مراکز سے گزرتے ہوئے شمال سے جنوب تک پوری غزہ کی پٹی میں نافذ کیا جائے گا۔اسرائیل اور حماس کے درمیان مصر میں اس وقت بالواسطہ بات چیت جاری ہے جس میں باقی 48 یرغمالیوں کی حوالگی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اگر کوئی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو فوری جنگ بندی کا اعلان کر دیا جائے گا۔ اسرائیل یرغمالیوں کے بدلے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دے گا۔واضح رہے تقریباً ایک ہفتہ قبل امریکی صدر کی جانب سے جس امن منصوبے کی نقاب کشائی کی گئی تھی اس میں انخلا کے لیے کوئی درست ٹائم ٹیبل یا واضح راستہ نہیں بتایا گیا تھا۔ تاہم اس میں یہ شرط رکھی گئی تھی کہ اسرائیلی افواج یرغمالیوں کی رہائی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے طے شدہ لائن پر پیچھے ہٹ جائیں گی۔ تمام فوجی کارروائیاں اس وقت تک معطل رہیں گی جب تک کہ مکمل اور بتدریج واپسی کی شرائط پوری نہیں ہو جاتیں۔گزشتہ روز اسرائیلیوں سے ٹیلی ویژن پر خطاب میں نیتن یاہو نے اپنے اس دعوے کا اعادہ کیا کہ اسرائیلی فوج اسرائیل کی سلامتی کے تحفظ اور جنگ کے مقاصد کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے غزہ کی پٹی کے اندر موجود رہے گی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande