چیف جسٹس پر حملے کی کوشش عدلیہ کے وقار اور قانون کی حکمرانی پر براہ راست حملہ ہے: کھڑگے
نئی دہلی ، 6 اکتوبر (ہ س) ۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گو ئی پر ایک وکیل کے حملے کو شرمناک اور قابل نفرت اور عدلیہ کے وقار اور قانون کی حکمرانی پر براہ راست حملہ قرار دیا۔ کھڑگے نے پیر کو سوشل میڈیا اکاو¿نٹ ایکس پر اپ
چیف جسٹس پر حملے کی کوشش عدلیہ کے وقار اور قانون کی حکمرانی پر براہ راست حملہ ہے: کھڑگے


نئی دہلی ، 6 اکتوبر (ہ س) ۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گو ئی پر ایک وکیل کے حملے کو شرمناک اور قابل نفرت اور عدلیہ کے وقار اور قانون کی حکمرانی پر براہ راست حملہ قرار دیا۔

کھڑگے نے پیر کو سوشل میڈیا اکاو¿نٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا ، آئین کی حفاظت کے لیے سماجی زنجیروں کو توڑ کر اعلی ترین عدالتی عہدے تک پہنچنے والے شخص کو نشانہ بنانا ایک بہت ہی تشویشناک امر ہے ۔ یہ خوفزدہ کرنے اور بے عزتی کرنے کی کوشش ہے ، جو ہمارے عدالتی نظام کی آزادی کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف اور استدلال کی جیت ہونی چاہئے ، نہ کہ دھمکیکی ۔ کانگریس پارٹی نے اپنے آفیشل ایکس ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کہا ، یہ صرف ایک فرد پر حملہ نہیں ہے بلکہ ملک کے آئینی اداروں کو کمزور کرنے ، ایماندار آوازوں کو ڈرانے دھمکانے اور عدلیہ پر عوام کے اعتماد کو کمزور کرنے کی ایک بڑی سازش کا حصہ ہے۔

ہندوستان میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے ، خوف نہیں اور اس طرح کے واقعات عدالتی نظام پر لوگوں کے اعتماد کو کمزور کرتے ہیں۔ عدلیہ کی حفاظت ، وقار اور آزادی کو سیاسی مداخلت اور دھمکیوں سے محفوظ رکھنا چاہیے۔

آج سپریم کورٹ کی کارروائی کے دوران 71 سالہ وکیل راکیش کشور نے مبینہ طور پر کمرہ عدالت میں چیف جسٹس کی طرف کچھ پھینکنے کی کوشش کی۔ موقع پر موجود دہلی پولیس کے ایک کانسٹیبل نے انہیں فوری طور پر پکڑ لیا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق ، بھگوان وشنو سے متعلق ایک تبصرہ سے ملزم کو مبینہ طور پر تکلیف پہنچی تھی۔

عدالت سے باہر لے جاتے ہوئے ملزم نے نعرے لگائے ، سناتن دھرم کی توہین ، ہندوستان برداشت نہیں کرے گا۔ اس دوران چیف جسٹس پرسکون رہے اور کارروائی متاثر نہیں ہوئی۔ ان باتوں سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande