ترقی یافتہ ہندوستان کا ہدف حاصل کرنے کے لیے ملک کو تقسیم کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنانا ہوگا: وزیر اعظم
نئی دہلی، 31 اکتوبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو ثقافت، زبان، امتیاز سے پاک ترقی، اور کنیکٹیویٹی کے ذریعے لوگوں کو جوڑنے کو ہندوستان کے اتحاد کے چار اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں
مودی


نئی دہلی، 31 اکتوبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو ثقافت، زبان، امتیاز سے پاک ترقی، اور کنیکٹیویٹی کے ذریعے لوگوں کو جوڑنے کو ہندوستان کے اتحاد کے چار اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں ملک کو تقسیم کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنانا ہوگا۔

ملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے 150ویں یوم پیدائش کے موقع پر گجرات کے کیواڈیا میں منعقدہ ایک تقریب میں وزیر اعظم نے دراندازی کو ملک کی یکجہتی اور داخلی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا اور کہا کہ ملک میں پہلی بار ان کی حکومت اس سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن قدم اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک 'ڈیموگرافک مشن' کے ذریعے اس چیلنج کا براہ راست مقابلہ کر رہا ہے۔

وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس کو نہ صرف برطانوی راج سے تنظیمی اور حکمرانی کا نظام وراثت میں ملا ہے بلکہ اس نے غلامی کی ذہنیت بھی اپنائی ہے۔ وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ کانگریس پارٹی نے وندے ماترم کے بعض حصوں کو ہٹا کر، جسے برطانوی راج بھی دبا نہیں سکا، مذہبی بنیادوں پر سماج میں تقسیم کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ قوم کے اتحاد اور جذبے کے خلاف ہے۔ مودی نے کہا کہ اگر کانگریس نے ایسا قدم نہ اٹھایا ہوتا تو آج ہندوستان کی تصویر مختلف ہوتی۔

اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ 2014 کے بعد ان کی حکومت نے نکسل ازم اور ماؤ نواز دہشت گردی پر فیصلہ کن حملہ کیا تھا۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر قومی دھارے میں شامل ہو گیا ہے اور اب پوری دنیا بھارت کی طاقت کو تسلیم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور کے دوران بھارت نے ثابت کیا کہ جو بھی قوم پر میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات کرے گا اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد سردار پٹیل نے 550 سے زیادہ شاہی ریاستوں کو ضم کرکے ’’ایک ہندوستان، عظیم ہندوستان‘‘ کے خواب کو پورا کیا۔ تاہم ان کی وفات کے بعد اس وقت کی حکومتوں نے قومی خودمختاری کے حوالے سے اتنی سنجیدگی نہیں دکھائی۔ کشمیر پر غلط فیصلوں اور شمال مشرق میں پیدا ہونے والے بحرانوں نے ملک کو تشدد اور بدامنی کی طرف دھکیل دیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سردار پٹیل چاہتے تھے کہ کشمیر کا پورا خطہ ہندوستان میں ضم ہو جائے لیکن نہرو نے ان کی خواہش ادھوری چھوڑ دی۔ کانگریس پارٹی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کشمیر کا ایک حصہ پاکستان کے قبضے میں چلا گیا جس سے دہشت گردی کو جنم دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس پارٹی سردار پٹیل کے وژن کو بھول گئی تھی، لیکن موجودہ حکومت نے ان کے نظریات کو اپنا لیا ہے۔ آج ملک ان کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے اتحاد، سالمیت اور عزت نفس کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔

وزیر اعظم نے قومی اتحاد کے دن کے موقع پر کیواڈیا میں منعقدہ ایک تقریب میں سردار پٹیل کو خراج عقیدت پیش کیا۔ بی ایس ایف، سی آر پی ایف، سی آئی ایس ایف، آئی ٹی بی پی اور ایس ایس بی کے دستوں نے پریڈ میں حصہ لیا۔ گجرات پولیس کیولری، آسام پولیس موٹر سائیکل ڈیئر ڈیول شو، اور اونٹ پر بی ایس ایف بینڈ خاص توجہ کا مرکز تھے۔

تقریب میں پانچ شوریہ چکرا ایوارڈ یافتہ اور سولہ بی ایس ایف سپاہیوں کو نکسل مخالف اور انسداد دہشت گردی آپریشنز میں ان کی بہادری کے لیے اعزاز سے نوازا گیا۔ اس سال کی پریڈ میں تنوع میں اتحاد کے موضوع پر مختلف ریاستوں سے دس ٹیبلوکس پیش کیے گئے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande