
سنبھل، 31 اکتوبر (ہ س)۔ اتر پردیش کے سنبھل ضلع سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق نے الزام لگایا ہے کہ بہار میں کئی ریاستوں میں خصوصی مربوط ترمیم (ایس آئی آر) کے عمل کے تحت ووٹر لسٹوں سے لاکھوں ووٹروں کو حذف کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے غیر جانبداری سے کام لینے کی اپیل کی۔
ایم پی ضیاء الرحمن برق جمعہ کو اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس میں ایس آئی آر پر ردعمل کا اظہار کر رہے تھے۔ ایم پی برق نے کہا کہ ایس آئی آر کو اتر پردیش سمیت 12 ریاستوں میں لاگو کیا جا رہا ہے اور سماج وادی پارٹی اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔ پارلیمنٹ کے گزشتہ مانسون اجلاس کے دوران اس عمل کے خلاف مسلسل احتجاج کیا گیا۔
برق نے کہا کہ ووٹ کا حق، جو ملک اور ریاست کے شہریوں کو آئین کے تحت دیا گیا ہے، کو غیر منصفانہ طور پر ختم نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے اسے جمہوریت اور آئین کی مضبوطی کے لیے ضروری قرار دیا۔
ایم پی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی اس مسئلہ کو حل کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ پارٹی نے بوتھ لیول آفیسرز، بوتھ لیول ایجنٹس اور پی ڈی اے گارڈز کا تقرر کیا ہے۔ ان کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ایس پی اور اپوزیشن کے ووٹروں کے نام غیر ضروری طور پر حذف نہ ہوں۔
الیکشن کمیشن کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے برق نے سوال کیا کہ اگر پہلے ہی ڈالے گئے ووٹ فراڈ تھے تو کمیشن کیا کر رہا تھا؟ انہوں نے زور دے کر کہا کہ صرف درست دستاویزات رکھنے والوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جائے۔ رکن پارلیمنٹ نے الیکشن کمیشن سے غیر جانبداری سے کام لینے کی اپیل کی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی