مہاجن فیلڈ فائرنگ رینج میں انٹیگریٹڈ فائر اینڈ ایکسرسائز سینٹینل اسٹرائیک کا انعقاد
فوج نے آپریشن سندور کے دوران جوابی حملے کے نظام کو پہنچنے والے نقصان کو روکا: آرمی کمانڈر بیکانیر، 31 اکتوبر (ہ س)۔ سپت شکتی کمان کے آرمی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل منجندر سنگھ نے کہا ہے کہ کاو¿نٹر وار فیئر (جوابی جنگ) آج کی ترجیح ہے۔ آپریشن سندور ک
مہاجن فیلڈ فائرنگ رینج میں انٹیگریٹڈ فائر اینڈ ایکسرسائز سینٹینل اسٹرائیک کا انعقاد


فوج نے آپریشن سندور کے دوران جوابی حملے کے نظام کو پہنچنے والے نقصان کو روکا: آرمی کمانڈر

بیکانیر، 31 اکتوبر (ہ س)۔

سپت شکتی کمان کے آرمی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل منجندر سنگھ نے کہا ہے کہ کاو¿نٹر وار فیئر (جوابی جنگ) آج کی ترجیح ہے۔ آپریشن سندور کے دوران بھارت نے ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے دشمن کے حملوں کا مشاہدہ کیا تاہم بھارتی فوج کے جوابی حملے کے نظام نے کسی بھی نقصان کو روک دیا۔

جمعرات کی رات صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، آرمی کمانڈر، جو کہ مہاجن فیلڈ فائرنگ رینج میں مربوط فائر اور جنگی مشق سینٹینل اسٹرائیک میں موجود تھے، نے کہا کہ ہندوستانی فوج نئی ٹیکنالوجیز کو اپنا کر اپنی تربیت اور جنگی تیاری کو مسلسل بہتر بنا رہی ہے۔ یہ مشق اس سمت میں ایک چھوٹا سا مظاہرہ تھا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ تمام افواج دشمن کے کسی بھی حملے کا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ تقریباً 70 فیصد مشقیں رات کے وقت کی جاتی ہیں، کیونکہ حال ہی میں ملک کے زیادہ تر سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا رات کو ہوا ہے۔

ہندوستانی فوج کے پاس اس وقت تین قسم کی صلاحیتیں ہیں: نگرانی کرنے والے ڈرون، حملہ آور ڈرون، اور انسداد ڈرون، جو تمام یونٹوں میں تعینات ہیں۔ مزید برآں، 'اشنی پلاٹون،' 'دیویاسترا بیٹری،' اور 'شکتیمان بٹالین،' کو تعینات کیا گیا ہے، جو ڈرون کا مقابلہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ منشیات کی دہشت گردی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے وضاحت کی کہ ہندوستانی فوج، بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ساتھ مل کر، منشیات اور دہشت گردی کے درمیان گٹھ جوڑ کو توڑنے کے لیے سرحدی علاقوں میں مربوط کارروائیاں کر رہی ہے۔ تین آرمی اور دو بی ایس ایف سسٹم اس سمت میں مل کر کام کر رہے ہیں۔

خواتین کے کردار کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ این ڈی اے اب خواتین افسران کے لیے کھول دیا گیا ہے، اور سی ایم پی (کور آف ملٹری پولیس) میں بھرتی بھی شروع ہو گئی ہے۔ تعلیمی اداروں کے ذریعے لڑکیوں کو فوج میں کیریئر بنانے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande