اے ایم یوسیرت کمیٹی کے زیر اہتمام تقسیم انعامات کی پروقار تقریب منعقد
اے ایم یوسیرت کمیٹی کے زیر اہتمام تقسیم انعامات کی پروقار تقریب منعقد علی گڑھ، 30 اکتوبر (ہ س)۔ اے ایم یو کی سیرت کمیٹی کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے ”ہفتہئ سیرت النبی ؐ“ کے اختتام پر تقسیم انعامات کی تقریب منعقد کی گئی۔ یونیورسٹی کے سابق وائس چان
سیرت جلسہ


اے ایم یوسیرت کمیٹی کے زیر اہتمام تقسیم انعامات کی پروقار تقریب منعقد

علی گڑھ، 30 اکتوبر (ہ س)۔ اے ایم یو کی سیرت کمیٹی کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے ”ہفتہئ سیرت النبی ؐ“ کے اختتام پر تقسیم انعامات کی تقریب منعقد کی گئی۔ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے صدارت کے فرائض انجام دیے۔ اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر گلریز نے کہا کہ یہ ہماری سعادت ہے کہ آج ہم اس ذاتِ گرامی ؐ کے ذکر و سیرت کے حوالے سے جمع ہیں جس نے انسانیت کو تاریکی سے نکال کر روشنی کی راہ دکھائی اور قیامت تک کے لیے نمونہئ کامل قرار پائے۔ انہوں نے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ سیرتِ رسول ؐ کو اپنی عملی زندگی میں نافذ کریں اور اسوہ نبوی کو اپنا طرزِ حیات بنائیں۔

اس موقع پر کنوینر سیرت کمیٹی و چیئرمین شعبہ سنی دینیات پروفیسر محمد راشد نے تمام معزز مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سیرت النبیؐ کے پروگراموں کا مقصد محض تقریبات کا انعقاد نہیں بلکہ یہ کوشش ہے کہ طلبہ میں عملی دینی شعور پیدا ہو اور وہ نبی کریمؐ کی سنتوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔ انہوں نے انسان سازی میں مذہب کی بنیادی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔

مہمانِ اعزازی پروفیسر محمد نوید خان (شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن) نے اپنے خطاب میں کہا کہ نبی کریمؐ کی حیاتِ طیبہ زندگی کے ہر پہلو کے لیے مکمل نمونہ ہے۔ خصوصاً اصولِ تجارت میں دی گئی ہدایات آج کے بزنس مین کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ نبی کریمؐ نے تجارت کو محض منفعت کا ذریعہ نہیں بلکہ انسانی خدمت کا وسیلہ قرار دیا۔

دینیات فیکلٹی کے سابق ڈین پروفیسر محمد سعود عالم قاسمی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں سیرت تقریبات کی تاریخی روایت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ یہ سلسلہ علامہ شبلی نعمانی کے زمانے سے جاری ہے۔ سرسید احمد خاں رحمۃ اللہ علیہ تعلیم و تربیت دونوں کو یکساں اہمیت دیتے تھے اور چاہتے تھے کہ یونیورسٹی میں ایک ایسی روحانی فضا قائم ہو جہاں طلبہ کی شخصیت علمی و اخلاقی دونوں لحاظ سے نکھرے۔

مہمانِ خصوصی پروفیسر محمد رفیع الدین (ڈین ویلفیئر آف اسٹوڈنٹس) نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری زندگیوں میں سیرتِ نبویؐ کی جھلک دکھائی دینی چاہیے۔ ہمیں ایسا ماحول تشکیل دینا ہوگا جس میں سیرتِ رسولؐ پر عمل کرنا آسان ہو۔ انہوں نے منتظمین کو کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور آئندہ بھی تعاون جاری رکھنے کا یقین دلایا۔

پروگرام کی رپورٹ ڈاکٹر محمد ناصر (اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ سنی دینیات) نے پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ ہفتہ سیرت النبیؐ کے تحت منعقد ہونے والے اس چھ روزہ پروگرام میں 375 طلبہ و طالبات نے مختلف مقابلوں میں شرکت کی، جن میں سے 72 طلبہ انعام یافتہ قرار پائے۔ یہ مقابلے پرائمری، سیکنڈری اور یونیورسٹی تینوں سطح پر منعقد کیے گئے، جن میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسکولوں کے علاوہ شہر کے 15 مقامی اسکولوں کے طلبہ و طالبات نے بھی بھرپور حصہ لیا۔

تقریب کا آغاز ابو ہریرہ کی تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا، نعتِ رسولِ مقبول حمزہ کلیم نے پیش کی، جب کہ سمرا انصار نے تقریر کی۔ نظامت کے فرائض شعبہ سنی دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ندیم اشرف نے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیے۔ تقریب کے اختتام پر طلبہ و طالبات میں انعامات اور توصیفی اسناد تقسیم کی گئیں۔

اس موقع پر سیرت کمیٹی کے سکریٹری زاہد علی، جوائنٹ سکریٹری عبدالصمد، محمد شاہد، معین اشرف کے علاوہ بڑی تعداد میں اراکین سیرت کمیٹی موجود تھے۔ ڈاکٹر محمد عامر، ڈاکٹر احمد مجتبیٰ، پروفیسر صفدر اشرف جناب نسیم صاحب اور دیگر معزز اساتذہ کے علاوہ ڈین، فیکلٹی آف تھیولوجی پروفیسر محمد حبیب اللہ قاسمی بھی موجود رہے۔

ہندوستھان سماچار

--------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande