ہائی کورٹ نے بچوں کو ایچ آئی وی متاثرہ خون چڑھانے پر حکام کی سرزنش کی
رانچی، 30 اکتوبر (ہ س)۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے جمعرات کو رانچی اور مغربی سنگھ بھوم (چائباسا) میں آلودہ خون کی منتقلی کے بعد ایچ آئی وی پازیٹیو ہونے کے معاملے میں سرکاری افسران کی سخت سرزنش کی ہے۔ سماعت کے دوران ہیلتھ سکریٹری اجے کمار سنگھ، جھارکھنڈ
High Court reprimands officials for transfusing infected blood to children


رانچی، 30 اکتوبر (ہ س)۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے جمعرات کو رانچی اور مغربی سنگھ بھوم (چائباسا) میں آلودہ خون کی منتقلی کے بعد ایچ آئی وی پازیٹیو ہونے کے معاملے میں سرکاری افسران کی سخت سرزنش کی ہے۔ سماعت کے دوران ہیلتھ سکریٹری اجے کمار سنگھ، جھارکھنڈ ایڈز کنٹرول سوسائٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور جھارکھنڈ کے ڈرگ کنٹرولر ذاتی طور پر موجود تھے۔

چیف جسٹس ترلوک سنگھ چوہان اور جسٹس راجیش شنکر پر مشتمل ہائی کورٹ بنچ نے ایسے واقعات کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے حکومت کو ہدایت دی کہ وہ ان کی روک تھام کے لیے فوری کارروائی کرے۔ عدالت نے حکومت کو سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں میں خون کے عطیہ کیمپوں کی تفصیل بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت دی۔ عدالت نے سرکاری اسپتالوں میں خون کی ضرورت اور دستیاب مقدار کے اعداد و شمار بھی طلب کیے ہیں۔ اس نے جھارکھنڈ میں نیشنل بلڈ پالیسی کو مزید موثر بنانے کے لیے ایک معیاری آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی ) پیش کرنے کی بھی حکومت کو ہدایت دی ۔

اس معاملے میں زبانی تبصرہ کرتے ہوئے ڈویژن بنچ نے کہا کہ اس سے پہلے بھی عدالت اس معاملے کو دیکھتی رہی ہے اور حکومت کو ہدایات دیتی رہی ہے لیکن اس کے باوجود رانچی اور چائباسا میں ان واقعات کو روکنے کے لیے کوئی بڑی کارروائی نہیں کی گئی۔ عدالت نے کہا کہ اب تک اسپتالوں میں ایچ آئی وی انفیکشن کے لیے نیوکلک ایسڈ ٹیسٹ کی جدید مشین کیوں دستیاب نہیں کرائی گئیں؟ جھارکھنڈ میں بغیر لائسنس کے بلڈ بینک کیوں چل رہے ہیں؟ بلڈ بینکوں کے لائسنس کی تجدید دو سال سے کیوں زیر التوا ہے؟ سرکاری اسپتالوں میں پیسے کے عوض خون کا عطیہ کرنے کے کیسز اب بھی دیکھنے کو ملتے ہیں، اس پر روک کیوں نہیں لگائی جاتی؟ خون صرف بلڈ بینکوں کے ذریعے ہی جمع کیا جائے اور نیوکلک ایسڈ ٹیسٹ مشین کی مدد سے متاثرہ خون کی روک تھام ممکن ہے۔

ایڈوکیٹ جنرل راجیو رنجن نے عدالت کو بتایا کہ حکومت باقاعدگی سے اسپتالوں میں خون کے عطیہ کیمپ کا انعقاد کرتی ہے۔ جھارکھنڈ میں قومی خون کی پالیسی کو نافذ کرنے کے لیے ایک خصوصی آپریشن (ایس او پی ) تیار کیا جا رہا ہے۔ ریاست کے تمام اضلاع میں نیوکلک ایسڈ ٹیسٹنگ مشینیں نصب کی جائیں گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ صحیح خون کی منتقلی یقینی بنائی جائے۔ لائف سیور رانچی کے اتل گیرا اور ایڈوکیٹ شبھم کٹاروکا نے بھی سماعت کے دوران اپنے دلائل پیش کئے۔

قابل ذکر ہے کہ تھیلیسیمیا میں مبتلا ایک بچے کو رانچی کے صدر اسپتال میں خون چڑھایا گیا ۔ اس کے بعد اسے ایچ آئی وی پازیٹیو پایا گیا۔ بچے کے والد نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھا۔ ہائی کورٹ نے اس خط کو سنجیدگی سے لیا اور اسے مفاد عامہ کی عرضی میں تبدیل کردیا۔

دریں اثنا، مغربی سنگھ بھوم ضلع کے چائباسا صدر اسپتال میں خون کی منتقلی کے بعد پانچ بچے ایچ آئی وی پازیٹیو پائے گئے، جس میں ایک سات سالہ تھیلیسمیا کا مریض بھی شامل تھا ۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا اور ریاستی صحت کے سکریٹری اور ڈسٹرکٹ سول سرجن سے رپورٹ طلب کی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande